ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر سے تجاوز کرگئی، چار اعشاریہ 7 فیصد اضافے سے ایک لاکھ 329 ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا۔
بٹ کوائن کی قیمت میں اضافے کی وجہ امریکہ اور برطانیہ کے درمیان ایک وسیع تجارتی معاہدہ ہے۔ معاہدے سے یہ اشارہ بھی ملتا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی تجارتی جنگ میں نرمی آرہی ہے۔
ڈیجیٹل اثاثہ ٹریڈنگ پلیٹ فارم نیکسو کے شریک بانی انٹونی ٹرینچیف نے ایک ای میل تبصرہ میں کہا کہ ایک لاکھ ڈالر کی دوبارہ وصولی کو بٹ کوائن کے زیادہ طاقتور کارناموں میں سے ایک کے طور پر جاننا چاہئے اور یہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ گزشتہ ماہ بٹ کوائن کی قیمت 74،000 ڈالر کے آس پاس تھی-
فروری سے اپریل کے درمیان بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں میں شدید کمی آئی کیونکہ تاجروں کو اس بات کا خدشہ تھا کہ ٹرمپ کی جانب سے کرپٹو کے حق میں اصلاحات سست رفتاری سے نافذ ہوں گی۔
یاد رہے کہ بِٹ کوائن ایک کرپٹو کرنسی ہے جسے آپ ڈیجیٹل کرنسی بھی کہہ سکتے ہیں۔ یہ روایتی طور پر دُنیا بھر میں استعمال ہونے والی کرنسیوں ڈالر، پاونڈ یا روپے وغیرہ سے مختلف اس لیے ہے کیونکہ اسے کوئی مستند مالی ادارہ کنٹرول نہیں کرتا۔