سندھ دشمنی کے فتوے لگانے والے خود اس شہر کو تقسیم کررہے ہیں،خرم شیر زمان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ناظم جوکھیو قتل کیس میں جے آئی ٹی بنانے کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہیں، خرم شیر زمان
ناظم جوکھیو قتل کیس میں جے آئی ٹی بنانے کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہیں، خرم شیر زمان

کراچی:پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے احتجاج این آر او مانگنے کے بہانے ہیں۔عوام نے احتجاج میں شرکت نہ کرکے پی پی کی لسانی سوچ کو رد کردیا۔سندھ کے خلاف سازش خود پیپلزپارٹی کررہی ہے۔

لسانیت کی سیاست کو فروغ دینے والی پی پی کو ناکامی ہوگی۔سندھ کے نام پر اب لوٹ مار اور بیڈگورننس چلنے نہیں دیں گے۔ان خیالات کا اظہار خرم شیر زمان نے انصاف ہاوس سے جاری اپنے بیان میں کیا۔

خرم شیر زمان کا مزیدکہنا تھا کہ کاش پی پی سندھ میں روٹی کپڑا مکان کے لیے احتجاج کرتی،کاش پی پی کراچی میں پانی کی قلت پر احتجاج کرتی۔سندھ کے لوگوں کو کتوں سے کٹوانے اور ایڈز لگوانے والے آج حقوق کی بات کررہے ہیں۔

18 ویں ترمیم پی پی کے لیے کرپشن کی ترمیم بن چکی ہے۔ہم سندھ کے بیٹے ہیں سندھ کی عوام کو ہم جوابدہ ہیں۔سندھ کی عوام بے فکر رہے جیالوں کو اب سندھ کارڈ کے پیچھے چھپنے نہیں دیں گے۔ سندھ کی عوام اب اپنے حقوق کے لیے عمران خان کی طرف دیکھ رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی جانب سے کراچی اور لاہور کا مقابلہ کرنے کی بجائے12 سال اور 2 سالہ حکمرانی کا کردار بتایا جاتا تو بہتر ہوتا۔ بلاول زرداری اور ان کے حواری ہمارے ساتھ لاہور اور کراچی کا دورہ کرلیں فرق سمجھ آجائے گا۔

جنہوں نے آج تک کراچی کی سڑکیں نہیں دیکھی ہونگی وہ آج لاہور کی باتیں کررہے ہیں۔ لاہور میں بارش سے پہلے اور بارش کے دوران تمام ادارے سڑکوں پر تھے۔ سندھ حکومت کے ترجمان تھرپارکر میں لگائے گئے 750 آر او پلانٹ بھول چکے ہیں۔

میڈیا اور اداروں پر تنقید کے بجائے سندھ حکومت اپنی کارکردگی بہتر بناتی۔ فیڈریشن کی علامت سمجھی جانے والی جماعت اب لسانیت کی جماعت بن چکی ہے۔سندھ دشمنی کے فتوے لگانے والے خود اس شہر کو تقسیم کررہے ہیں۔

Related Posts