اسلام آباد:اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاہے کہ خواتین کے عالمی دن ترقی پسند معاشرے کی تشکیل کے لیے خواتین کے حقو ق کا تحفظ ناگزیر ہے اور انہیں ہر شعبے میں یکساں مواقع فراہم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
معاشرے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے خواتین کے مثبت کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے،خواتین کو آگے لانے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے اور موجودہ حکومت خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پرْ عزم ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز خواتین کے عالمی دن کے موقع پر جاری بیان میں کیا۔انہوں نے کہا قومی اسمبلی میں قائم وویمن پارلیمنٹری کاکس کی جانب سے اس بار خواتین کے عالمی دن کو خصوصی طور پر اہل خواتین کے نام سے منسوب کیا گیا ہے اور سلسلے میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سبزہ زار میں خصوصی انتظامات کیے گے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس تقریب میں اراکین پارلیمنٹ، سفارتکار، حکومتی اعلیٰ عہدیداران، خواتین اور معاشرے کی خصوصی طور پر اہل خواتین، سول سوسائٹی کی نمائندہ تنظیموں کے اراکین اور میڈیا کے نمائندوں کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا ہے۔
اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ دنیا بھر میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک اور ان پر جبر و تشد کا نشانہ بنانے کے معاملے پر عالمی برادری کو خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے اورقانون سازی کے لیے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارت نے ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا ہوا ہے اور خواتین پر جبر و تشدد بنانے کے ساتھ ان کی عصمت دری کی جارہی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف جاری مظالم اور بربریت کا فوری نوٹس لے اور اس کو رکوانے میں اپنا منصفانہ کردار ادا کرے۔
اسپیکر نے کہا کہ اسلام خواتین کو مساوی حقو ق اور احترام دیتا ہے اور صنفی امتیاز کی سختی سے ممانعت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کے بارے میں منفی سوچ اور رویوں کو بدلنے اور انہیں قومی دھارے میں لانے کے لیے باہمی شراکت داری کے ذریعے خواتین کو معاشرے میں ان کا جائز مقام دیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی طورپر بااختیار بنانے کے لیے اقتصادی شعبوں میں خواتین کو آگے لانے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔اقتصادی شعبوں میں خواتین کو آگے لاکر اور ان کی حوصلہ افزائی کے ذریعے انہیں معاشی طورپر بااختیار بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو ایک ایسا ملک بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں جہاں خواتین کو عزت اور خود اعتمادی کے ساتھ زندگی کے ہر شعبے میں حصہ لینے کے مواقع میسر ہونگے۔