کورونا سے بچاؤ اور معاشی عمل کی روانی میں توازن بر قراررکھنا ہے، وزیر اعظم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا سے بچاؤ اور معاشی عمل کی روانی میں توازن بر قراررکھنا ہے، وزیر اعظم
کورونا سے بچاؤ اور معاشی عمل کی روانی میں توازن بر قراررکھنا ہے، وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کوویڈ -19 کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد کیا گیا،اجلاس میں وفاقی وزراء حماد اظہر، اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، سید فخر امام، عمر ایوب خان، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، ڈاکٹر معید یوسف، چیئرمین این ڈی ایم اے و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

معاون خصوصی برائے صحت نے اجلاس کو کورونا وائرس کی موجود صورتحال، سامنے آنے والے کیسز، شرح صحت یابی و شرح اموات کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بیرونی دنیا کی نسبت پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد اور شرح اموات قدرے کم ہیں۔

وفاقی وزیر برائے صنعت حماد اظہر نے اجلاس کو تعمیرات کے شعبے میں طے شدہ لائحہ عمل کے مطابق دوسرے مرحلے میں اسٹیل سمیت دیگر کھولی جانے والی صنعتوں کے بارے میں آگا ہ کیا،وفاقی وزیر برائے صنعت حماد اظہر نے محنت کشوں اور مزدوروں کے لئے ترتیب دیے جانے والے 75 ارب روپے کے پیکیج کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

وزیرِ اعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ وزارتِ صنعت اور احساس پروگرام کی معاونت سے 40 سے ساٹھ لاکھ افراد اس پیکیج سے مستفید ہوں گے،چھوٹے کاروبار کیلئے تین ماہ کا بجلی کا بل حکومت ادا کرے گی۔اس دوران چیئرمین این ڈی ایم اے نے اجلاس کو ٹیسٹنگ کٹس، حفاظتی سامان، این -95ماسک، وینٹی لیٹرز و دیگر سامان کے بارے میں تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔

وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں اشرافیہ کی ضروریات اور مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسیاں تشکیل دی جاتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے دوران ہم نے ملک کے تمام تر طبقوں خصوصاً غریب اور کمزور طبقوں کی ضروریات کو مد نظر رکھ کرحکمت عملی تشکیل دینی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا سے بچاؤ اور معاشی عمل کی روانی میں توازن رکھنا ہے۔ مساجد کے حوالے سے لائحہ عمل علمائے کرام کی مشاورت سے طے کیا گیااور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ذمہ داری علمائے کرام نے خود اپنے ذمہ لی۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے سماجی فاصلہ (سوشل ڈسٹنسنگ) کو یقینی بنانا معاشرے کے ہر فرد کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ماہ رمضان کے آنے والے دنوں میں حالات اور عوام کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔

Related Posts