پی آئی اے نے مشکوک ہارٹ اٹیک کے باعث مسافر کوبلیک لسٹ کر دیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی آئی اے کی سڈنی کیلئے پہلی پرواز چند روز کیلئے مؤخر کر دی گئی
پی آئی اے کی سڈنی کیلئے پہلی پرواز چند روز کیلئے مؤخر کر دی گئی

کراچی: قومی ایئر لائن پی آئی اے نے گزشتہ روز کراچی سے ٹورنٹو کی براہ راست پرواز میں سوار مسافر کو پڑنے والا دل کا دورہ مشکوک قرار دیدیا، ایئر لائن نے مسافر کو بلیک لسٹ کرکے اس کے خلاف مزید قانونی کارروائی پر غور شروع کر دیا ہے۔

گزشتہ روز کراچی سے اڑان بھرنے والے قومی ایئر لائن کے طیارے میں سوار 33 سالہ مسافر سید وصی نے دوران پرواز دل کے دورے کی شکایت کی۔

طیارے میں موجود ڈاکٹر نے بھی بتایا کہ مسافر کو دل کے دورے کی علامات نہیں تاہم طیارے نے واپس کراچی ایئر پورٹ پر میڈیکل ایمرجنسی لینڈنگ کی۔

ترجمان ایئر لائن نے بتایا کہ مسافر کی جانب سے دل میں تکلیف کی شکایت پر رسک نہ لیتے ہوئے میڈیکل ایمرجنسی لینڈنگ کرائی گئی، ایئرپورٹ پر طبی امداد دینے والے ڈاکٹر نے بھی دل کا دورہ نہ ہونے کی رپورٹ دی۔

کراچی میں مسافر کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسٹیڈیم روڈ پر نجی اسپتال منتقل کیا گیا، مسافر کی اسپتال رپورٹس میں بھی شبہات پائے گئے۔

ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ مسافر سید وصی نے بیان دیا کہ سفر کے دوران اسے شدید گھبراہٹ ہو رہی تھی، جبکہ ایئر لائن ذرائع کا بتانا ہے کہ مسافر نے روانگی سے قبل دو مرتبہ کنفرم ٹکٹ منسوخ کروائی۔

مسافر نے سفر جاری نہ رکھنے کیلئے اور واپسی کیلئے دل کے دورے کا بہانہ کیا۔پی آئی اے ترجمان کے مطابق میڈیکل ایمرجنسی لینڈنگ کیلئے طیارے کا ایک کروڑ 25 روپے مالیت کا ایک لاکھ کلو ایندھن ضائع کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کا خصوصی طیارہ پولینڈ سے پاکستانیوں کو لیکر اسلام آباد پہنچ گیا

مسافر نے ایئر لائن کو مالی نقصان پہنچایا اور دیگر مسافروں کو بھی تکلیف اور قیمتی وقت ضائع کیا۔ایئر لائن ذرائع کے مطابق مسافر سید وصی کینیڈین شہری ہے، اس کے خلاف مزید قانونی کارروائی پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

Related Posts