صادق آباد میں تباہ ہونے والا بوسیدہ طیارہ 1958ء میں بنایا گیا۔فخرِ عالم کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صادق آباد میں تباہ ہونے والا بوسیدہ طیارہ 1958ء میں بنایا گیا۔فخرِ عالم کا انکشاف
صادق آباد میں تباہ ہونے والا بوسیدہ طیارہ 1958ء میں بنایا گیا۔فخرِ عالم کا انکشاف

پاکستان کے نامور گلوکار فخرِعالم نے انکشاف کیا ہے کہ صادق آباد میں فصلوں پر  ٹڈی دل حملے روکنے کے لیے آنے والا بوسیدہ طیارہ جو گر کر تباہ ہوگیا، وہ 1958ء میں بنایا گیا۔

سماجی  رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں گلوکار فخرِ عالم نے کہا کہ فصلوں کو تباہی سے بچانے والا بیور ڈی ایچ سی 2 طیارہ مہلک انداز میں تباہی سے دوچار ہوا کیونکہ یہ ایک پرانا طیارہ تھا۔

پیغام میں گلوکار فخرِ عالم نے کہا کہ طیارہ درحقیقت بہت بوسیدہ تھا جسے 1958ء میں بنایا گیا۔ ایسی تباہی اُس وقت دیکھنے میں آتی ہے جب آپ کی سول ایوی ایشن پالیسیاں فرسودہ ہوں۔

گلوکار فخرِ عالم نے کہا کہ فرسودہ سول ایوی ایشن پالیسیاں لوگوں کو نئے جہاز درآمد کرنے سے روکتی ہیں جس کے نتیجے میں اچھے پائلٹ اِس طرح کے پرانے جہازوں کو اُڑانے پر مجبور ہوتے ہیں۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل پنجاب کے شہر صادق آباد میں اسپرے کے لیے آنے والا طیارہ فنی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں طیارے کے پائلٹ سمیت 2 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

ٹڈی دل حملوں سے بچاؤ کے لیے گزشتہ روز وفاق  سے پنجاب حکومت کی مدد کے لیے  آنے والا طیارہ صادق آباد کے چک 215 میں گر کر تباہ ہوا۔

ترجمان سول ایوسی ایشن اتھارٹی کے مطابق پنجاب کے ضلع رحیم یار خان سے اڑان بھرنے والا طیارہ فنی خرابی کے باعث صادق آباد کے علاقے باندھی میں گرا جس سے 1 پائلٹ اور پلانٹ پروٹیکشن انجینئر جاں بحق ہو گئے۔

مزید پڑھیں: صادق آباد میں طیارہ  گر کر تباہ،  2 افراد جاں بحق

Related Posts