بلند چوٹیاں سر کرنے کا جنون، 1400کوہ پیماء پاکستان پہنچ گئے

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلند چوٹیاں سر کرنے کا جنون، 1400کوہ پیماء پاکستان پہنچ گئے
بلند چوٹیاں سر کرنے کا جنون، 1400کوہ پیماء پاکستان پہنچ گئے

اسکردو: موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی پاکستان میں کوہ پیمائی کا سیزن بھی اپنے جوش و خروش پر ہے، پاکستان کی بلند و بالا چوٹیاں، جن میں کے ٹو سمیت دیگر چوٹیاں اور پہاڑ سر کرنے کے لیے 1400 کوہ پیماء اور ٹریکرز پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

پاکستان سمیت دنیا بھر سے 1400 کوہ پیماء اور ٹریکرز گلگت بلتستان پہنچ چکے ہیں، جو پاکستان میں 8 ہزار میٹر سے بلند 5 چوٹیوں اور دیگر پہاڑوں کو سر کرنے کے لیے کوشش کریں گے۔

پاکستانی خاتون کوہ پیماء نائلہ کیانی اور ثمینہ بیگ سمیت انڈورا کی اسٹیفی ٹروگیٹ، سعودی عرب کی نیلی عطار،بنگلا دیش کی واصفیہ نظرین، مشہور نیپالی کوہ پیماء منگما شیرپو، ایران کی افسانہ حسان فریدی سمیت 370 کوہ پیماؤں نے کے ٹو سر کرنے کے لئے کمر کس لی ہے۔

الپائن کلب آف پاکستان’کے سیکرٹری کرار حیدری کا اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس سال کے ٹو کے علاوہ نانگا پربت، براڈ پیک، گیشربرم ون اور گیشر برم ٹو پر بھی کوہ پیماؤں کی نظریں جمی ہوئی ہیں جبکہ بعض کوہ پیماء 6286 میٹر اونچی ٹرینگو ٹاورز کو بھی سر کرنے کا ارادہ کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں:ساؤتھ ایشین گیمز 2023 کی میزبانی پاکستان یا بھارت میں سے کون کرے گا؟ فیصلہ ہوگیا

انہوں نے بتایہ کہ نوجوان پاکستانی کوہ پیماء شہروز کاشف بھی نانگا پربت سر کرنے کے لیے بیس کیمپ میں موجود ہیں، ان کی کوشش ہے کہ اگلے چار روز میں سمٹ مکمل کرلیں کیوں کہ اگلے چار روز بعد ایک ہفتے تک موسم خراب رہے گا۔

Related Posts