سینٹرل جیل کراچی میں کورونا نے پنجے گاڑ لیے، 300سے زائد قیدی متاثر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

detained citizens

کراچی:سینٹرل جیل میں کورونا وباء کے شکار قیدیوں کی تعداد 1100 تک پہنچ گئی،جس میں سے 780 صحت یاب ہوگئے جبکہ 300 سے زائد اب تک وائرس میں مبتلا ہیں۔سندھ بھر کی جیلوں میں یہ تعداد 1300سے تجاوز کر چکی ہے۔

واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر اب تک محفوظ ترین جیل ہے جہاں اب تک کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، عالمی وبا نے سندھ بھر کی جیلوں میں بھی پنچے گاڑ لیے،سینٹرل جیل کراچی میں کورونا وائرس کے اب تک 1091 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق 310 قیدی اب بھی وائرس میں مبتلا ہیں متاثرہ قیدیوں کوجیل میں قائم قرنطینہ مراکز میں رکھا گیا ہے، ایک قیدی انتقال کرچکا،780 صحت یاب ہوچکے،اسی کے ساتھ ساتھ سینٹرل جیل میں تعینات عملے کے دو سو چھ افراد کے بھی ٹیسٹ کیے گئے اور ان میں سے 17 ٹیسٹ پوزیٹو عملے کے 15 افسران و اہلکار صحت یاب ہوچکے۔

دوسری جانب سندھ بھر کی جیلوں میں یہ تعداد مجموعی طور پر 1363 تک جا پہنچی،سینٹرل جیل میں 4550 قیدی ہیں،دوسری بڑی تعداد سینٹرل جیل سکھر کی ہے جہاں 1325 قیدی اپنے ایام زیست گزار رہے ہیں اور وہاں 112 قیدی اس وائرس کا شکار ہیں۔

سینٹرل جیل میں قیدیوں کے ٹیسٹ رپیٹ کیے جا رہے ہیں،حفاظتی اقدامات کے تحت قیدیوں کو گلوز، ماسک، سینیٹائزر اور صابن بھی فراہم کیے، سینٹرل جیل میں کورونا کا پہلا کیس 11 مئی کو رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد کئی قیدیوں کو اندرون سندھ کی مختلف جیلوں میں منتقل کیا گیا۔

جیل میں قرنطینہ مراکز قائم کرکے وائرس سے متاثرہ قیدیوں کو ان مراکز میں شفٹ کر دیا،قیدیوں سے ملاقات پر پابندی بھی عائد تھی جسے اب سے چند روز قبل ہی ختم کیا گیا،اب قیدیوں کی اہل خانہ سے ملاقات کے دوران بھی تمام تر ایس او پیز کا خیال رکھا جاتا ہے۔

Related Posts