نیوزی لینڈ حکومت نے حمل ضائع ہونے پر والدین کے لئے چھٹیوں کا بل منظور کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیوزی لینڈ حکومت نے حمل ضائع ہونے پر والدین کے لئے چھٹیوں کا بل منظور کرلیا
نیوزی لینڈ حکومت نے حمل ضائع ہونے پر والدین کے لئے چھٹیوں کا بل منظور کرلیا

ویلنگٹن:  نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ نے حمل ضائع ہونے یا ماں کے پیٹ میں بچے کی موت پر ’بریومنٹ بل‘  کی منظوری دے دی، بل کے مطابق ہر ادارے کو ماں کو 3 دن کی مزید تعطیلات دینا ہوں گی۔

غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حمل ضائع ہونے یا ماں کے بیٹ میں بچے کی موت پر چھٹیوں کا بل نیوزی لینڈ پارلیمنٹ کی رکن جینی اینڈرسن نے پیش کیا جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

میڈیا کے مطابق جینی اینڈرسن کی جانب سے پیش کئے گئے ’بریومنٹ بل‘ کی پارلیمنٹ سے منظوری ہوگئی ہے تاہم ابھی بل پر ملک کی سربراہ کے دستخط ہونا باقی ہیں۔

نیوزی لینڈ میں بچوں کی پیدائش پر والدین کی چھٹیوں کا قانون پہلے ہی نافذ ہے اور اب حمل ضائع ہونے پر بھی والدین چھٹیاں حاصل کر سکیں گے۔

جینی اینڈرسن کا کہنا ہے کہ حمل ضائع ہونا، والدین بالخصوص ماں کے لیے ذہنی اذیت کا باعث بنتا ہے اس کے لئے ماں کسی اور کام کے لیے تیار نہیں ہوتی اور اسے اپنے پارٹنر کی بھی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑٖھیں: سابق برطانوی شہزادے ہیری نے امریکی ادارے میں نوکری شروع کردی

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ نے گذشتہ برس اسقاط حمل کو فوجداری جرائم کی فہرست سے نکال کر خواتین کو 20 ہفتوں کا حمل ضائع کرانے کی قانونی اجازت دیدی گئی تھی۔

Related Posts