داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے سلیکشن بورڈ کو متنازع بنا دیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے سلیکشن بورڈ کو متنازع بنا دیا
داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے سلیکشن بورڈ کو متنازع بنا دیا

کراچی: داؤد انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کراچی کی انتظامیہ نے سلیکشن بورڈ کی شفافیت کو مشکوک بنا دیا ہے، جامعہ اردو کے محقق ڈاکٹر محمد الیاس کو اسسٹنٹ پروفیسر کی اسامی کے لئے اپلائی کرنے کے باوجود شارٹ لسٹ کیا گیا نہ ہی سلیکشن بورڈ کے لئے خط جاری گیا، جامعہ داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی جانب سے امیدوار کی حق تلفی کے بعد ڈاکٹر محمدالیاس نے وائس چانسلر کے نام احتجاجی خط لکھا ہے اور سلیکشن بورڈ کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

داؤد انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کراچی کی جانب سے اسسٹنٹ پروفیسر سمیت دیگر کیلئے سلیکشن بورڈ کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد اسسٹنٹ پروفیسرکی اسامی کیلئے جامعہ اردوکے استاد ڈاکٹر محمد الیاس نے بھی اپلائی کیا تھا جن کی دستاویزات سلیکشن بورڈ کا موصول ہو ئیں اور ان کی جانچ پڑتا ل بھی کی گئی تاہم اس کے باوجود سلیکشن بورڈ کے انعقاد کے روز ڈاکٹر محمد الیاس کو فون، ایس ایم ایس اور خط کے ذریعے کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔

ڈاکٹر محمد الیاس نے اس حوالے سے ہفتہ 15جنوری کو داؤد انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کراچی سے رجوع کیا، جہاں پر انہیں وائس چانسلر آفس، رجسٹرار سید آصف شاہ سمیت کسی بھی متعلقہ ذمہ دار تک رسائی نہیں ہونے دی گئی، جس کے بعد ڈاکٹر محمد الیاس نے وائس چانسلر کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں  انکشاف کیا گیا ہے کہ انہیں سلیکشن بورڈ کے حوالے سیکوئی خط،فون یا ایس ایم ایس کے ذریعے اطلاع نہیں دی گئی۔

خط کے مطابق ڈاکٹر محمد الیاس وفاقی جامعہ اردو کے مرکز تحقیق ریاضیاتی علوم میں بحثیت معاہداتی اسسٹنٹ پروفیسر خدمات انجام دے رہے ہیں، محمد الیاس کے پاس تحقیق و تدریس کا 5سال سے زائد کا تجربہ ہے، ان کے 7 تحقیقی پرچہ جات بین الاقوامی اور ملکی جرائد میں شائع ہو چکے ہیں، ان کے کانفرنس پرچوں کی تعداد 8سے زائد ہے، جب کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)سے 1 ملین کا تحقیقی پروجیکٹ حاصل کرچکے ہیں۔

ڈاکٹر محمد الیاس جامعہ اردو میں لیبارٹری آف اپلائیڈ میتھامیٹکس اینڈ ڈیٹا انلائسسز کے نام سے جدید تحقیق لیب بھی بنارہے ہیں،ڈاکٹر الیاس نے پہلی مرتبہ میتھ ٹو انڈسٹری بوٹ کیمپ کے نام سے 12 ہفتوں پر مشتمل تحقیقی سیمینارزمنعقد کررہے ہیں، جہاں اب تک 600 کے قریب ملکی اور بین الاقوامی تحقیق کے طلبا و فیکلٹی مستفید ہوچکے ہیں۔

امیدوار کی جانب سے داؤد انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے وائس چانسلرکو لکھے گئے خط میں مذید کہا گیا ہے کہ داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی انتظامیہ کے علاوہ ان کے شعبہ ریاضی کے چیئرمین اظہر اقبال کا کرداربھی اس حوالے سے مشکو ک ہے،کیوں کہ شعبہ ریاضی کے چیئرمین ڈاکٹر اظہر اقبال کے سپر وائزر ڈاکٹر محمد خالد (چیرمین شعبہ ریاضی جامعہ اُردو)کی پی ایچ ڈی مشکوک ہے،جس کی وجہ سے دونوں جامعات کے چیئرمین کی ڈگریاں وخطرے سے دو چار ہے۔

خط میں ڈاکٹر الیاس نے الزام عائد کیا ہے کہ کیوں میں ڈاکٹر محمد خالد کی مشکوک ڈگری کے حوالے سے سرگرم سمجھا جاتا رہا ہوں اس لئے میں خود ڈاکٹر خالد کے عتاب کا شکار رہا ہوں اور اب ڈاکٹرخالد کے طالب علم ڈاکٹر اظہر اقبال کی جانب سے انہیں استاد کی وجہ سے انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: فپواسا سندھ چیپٹر کا داؤد یونیورسٹی انتظامیہ کیخلاف احتجاج کا عندیہ

واضح رہے کہ اسسٹنٹ پروفیسر کی اسامی میں اپلائی کرنے کے لئے داؤد انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے صرف پی ایچ ڈی کے حامل ہونے کی شرط رکھی تھی اور تحقیقی پرچوں کی بھی کوئی قید نہیں لگائی۔ اس حوالے سے داؤد انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے رجسٹرار سید آصف شاہ سے متعدد بار رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے فون نہیں اُٹھایا۔

Related Posts