پاکستان کی دفاعی قوت وقت کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی، پیشہ ورانہ تربیت، اور سمارٹ حکمتِ عملی کی بنیاد پر نمایاں طور پر مضبوط ہو چکی ہے۔ ملک کی مسلح افواج نے نہ صرف داخلی سلامتی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے بلکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے میں بھی اہم ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔
پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جن کے پاس مکمل دفاعی ایٹمی صلاحیت موجود ہے۔ 1998 میں چاغی کے پہاڑوں میں کیے گئے کامیاب ایٹمی تجربات کے بعد پاکستان نے دنیا کو یہ واضح پیغام دیا کہ اس کی خودمختاری ناقابلِ تسخیر ہے۔
پاکستان ایئر فورس (PAF) ملکی دفاع کا مضبوط ستون ہے، جس نے حالیہ برسوں میں جے ایف-17 تھنڈر جیسے جدید لڑاکا طیارے نہ صرف تیار کیے بلکہ انہیں عملی طور پر کامیابی سے آزمایا بھی۔ اس کے علاوہ رافیل اور ایف-16 جیسے طیاروں کے مقابلے کے لیے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر تعاون جاری ہے۔
پاکستان نے دفاعی میزائل پروگرام میں بھی شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ بابر، شاہین، غوری، اور نصر جیسے جدید میزائل سسٹمز نہ صرف روایتی بلکہ غیر روایتی اہداف کو بھی نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جس سے دشمن کو واضح پیغام دیا جاتا ہے کہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
پاک بحریہ نے بھی اپنے جدید جنگی جہازوں، آبدوزوں اور میری ٹائم سرویلنس سسٹمز کے ذریعے سمندری حدود کے تحفظ کو یقینی بنایا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان نے دفاعی سائبر سیکیورٹی میں بھی پیش رفت کی ہے تاکہ کسی بھی ڈیجیٹل حملے کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔
پاکستانی عوام کا اپنی افواج پر مکمل اعتماد اور شہداء کی قربانیوں کو خراجِ تحسین ملک کی دفاعی طاقت کو مزید مضبوط بناتا ہے۔ ہر سال یومِ دفاع اور یومِ شہداء پر قوم یکجہتی کا مظاہرہ کرتی ہے۔