کراچی: جامعہ ہری پور کی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن(ASAHU) نے 19 جنوری سے غیر معینہ مدت تک اپنے جائز حقوق کے حصول کے لئے احتجاجی تحریک شروع کردی ہے،ہری پور یونیورسٹی کے تمام فیکلٹی ممبران نے جامعہ کے ایڈمنسٹریشن بلاک میں پہلے روز احتجاجی طور پر دھرنا دیا جس کو فپواسا کی تائید بھی حاصل ہے۔
جامعہ ہری پور کے اساتذہ کی ایسوسی ایشن نے جائز حقو ق کو تسلیم نہ کئے جانے پر غیر معینہ مدت کے لئے احتجاج شروع کردیا ہے، دھرنا دینے والے اساتذہ کے مطابق ان کے مطالبات کو سنجیدہ لیا گیا نہ ہی انتظامیہ نے حل کرنے کی جانب توجہ دی ہے جب کہ جامعہ ہری پور کی سنڈیکیٹ، سینیٹ اور اکیڈمک کونسل کے منتخب ممبران کی طرف سے بھی وائس چانسلر کو متعدداجلاسوں کے دوران درخواستیں دیکر اس اہم مسئلے کی جانب سے توجہ دلائی ہے۔
جامعہ ہری پورمیں تدریسی خدمات انجام دینے والے اساتذہ کی ایسوسی ایشن نے گزشتہ3 سالوں سے وائس چانسلر ڈاکٹر انوارالحسن گیلانی سے متعدد بار مطالبہ کیا کہ ڈی آر اے، ٹیچنگ الاؤنس، ایم ایس الاؤنس، ایم فل پی ایچ ڈی نگرانی اعزازیہ، بھاری تدریسی کام کا بوجھ،اساتذہ کی اعلی تعلیم کے حصول کیلئے رخصت پر پابندی، اضافی بجٹ کی موجودگی میں ان کے حقیقی مطالبات کو پورا کیا جائے۔
جامعہ ہری پور کی انتظامیہ کی جانب سے جائز حقو ق کو تسلیم نہ کرنے پراساتذہ نے غیر معینہ مدت کے لیے احتجاجی تحریک شروع کردی ہے، واضح رہے کہ جامعہ ہری پور کا بجٹ سرپلس میں ہے، جس کے حوالے سے جامعہ ہری پور کے سینیٹ اجلاس کے ایجنڈے میں بھی شامل کیا گیا ہے،جس کے باوجود جامعہ کی انتظامیہ نے جولائی 2021 سے اب تک تنخواہوں میں اضافے کی منظوری روک رکھی ہے۔
جامعہ ہری پور پاکستان کی واحد یونیورسٹی ہے جس میں گزشتہ چھ سالوں سے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے کوئی اساتذہ کیلئے کوئی بھی چھٹی نہیں ہے،اساتذہ کی ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ ان کے مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جائے بصورت دیگر جامعہ ہری پورکی انتظامیہ ذمہ دار ہوگی۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ اساتذہ کو ایم فل اور پی ایچ ڈی،طلبہ کی ڈگری مکمل ہونے کے بعد سپروائزری اعزازیہ نہیں دیا جاتا جب کہ یونیورسٹی میں تحقیق کے لئے مختص کردہ بجٹ کا صرف 23.33فیصد موجودہ تعلیمی سال میں استعمال کیا جاسکا ہے۔
دوسری جانب اساتذہ کو بھاری ورک لوڈ برداشت کرنا پڑرہا ہے جس کی وجہ سے خود اساتذہ کی تحقیقی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں، علاوہ ازیں گزشتہ 6برس سے اساتذہ کواعلی تعلیم کی رخصت کی سہولت بھی نہیں مل رہی ہے، جس کی وجہ سے اساتذہ میں شدید اضطراب پایا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: جامعہ ہری پور کے سلیکشن بورڈمیں من پسند افسران کو بھرتی کرنے کی تیاریاں مکمل