پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی، جو کبھی روشنیوں کا شہر کہلاتا تھا، آج عالمی سطح پر بدترین رہائشی شہروں میں شامل ہو چکا ہے۔
برطانوی ادارے “اکنامسٹ انٹیلیجنس یونٹ” (EIU) نے اپنی 2025 کی گلوبل لائیویبلٹی انڈیکس میں کراچی کو 173 شہروں میں سے 170واں نمبر دیا ہے جو کہ رہائش کے اعتبار سے دنیا کے پانچ بدترین شہروں میں شامل ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔
سندھ حکومت کی مسلسل غفلت اور عدم توجہ نے کراچی کی حالت کو اس نہج تک پہنچایا ہے۔ شہر میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی میں ناکامی، صفائی کے ناقص انتظامات، ٹریفک کے مسائل، اور صحت و تعلیم کے شعبوں میں بدحالی نے کراچی کو اس بدترین مقام تک پہنچایا ہے۔
کراچی کے باسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ پینے کے صاف پانی کی کمی، سیوریج کے مسائل، اور صحت کی سہولتوں کی عدم موجودگی نے عوام کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔
اگر سندھ حکومت نے فوری طور پر اقدامات نہ کیے تو کراچی کی حالت مزید بگڑ سکتی ہے۔ عوام کی زندگی کی بہتری کے لیے ضروری ہے کہ حکومت عوامی مسائل کو ترجیح دے اور ان کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے۔