حکومت عوام کو قسطوں پر انرجی سیور پنکھے فراہم کرے گی

مقبول خبریں

کالمز

"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
zia-2
غزہ: امداد کی بحالی کے نام پر گھناؤنا منصوبہ!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ فائل)

حکومتِ پاکستان نے ملک میں توانائی بحران پر قابو پانے اور عوام کے بجلی بلوں میں کمی لانے کے لیے ایک اہم اقدام کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت شہریوں کو توانائی بچانے والے پنکھے (انرجی سیونگ فینز) آسان اقساط پر فراہم کیے جائیں گے۔

وزارتِ توانائی کے مطابق یہ پنکھے قسطوں پر فراہم کیے جائیں گے اور ان کی اقساط صارفین کے ماہانہ بجلی بل میں شامل کی جائیں گی، تاکہ کسی پر بوجھ نہ پڑے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس اسکیم کا مقصد بجلی کے کم استعمال والے آلات کو فروغ دینا اور مہنگی بجلی کی پیداواری لاگت کو کم کرنا ہے۔

وزارتِ توانائی نے تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ فی یونٹ بجلی کی قیمت میں 7 روپے 41 پیسے کی کمی کا ریلیف جاری رہے گا۔ انرجی سیونگ پنکھوں کی فراہمی اسی پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد قومی سطح پر بجلی کی بچت کو فروغ دینا ہے۔

حکام کے مطابق وفاقی اور صوبائی محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ تمام سرکاری عمارتوں میں توانائی کے مؤثر استعمال سے متعلق بلڈنگ کوڈز پر سختی سے عمل کیا جائے۔

روایتی پنکھے 80 سے 130 واٹ بجلی خرچ کرتے ہیں، جبکہ انرجی سیونگ پنکھے صرف 45 سے 55 واٹ میں چلتے ہیں۔ یہ پنکھے بیٹری (ڈی سی موڈ) اور سولر پاور پر بھی بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں۔ تاہم ان کی مؤثریت کا دارومدار ان کی کوالٹی، ٹیکنالوجی اور برانڈ پر ہوتا ہے۔

تخمینے کے مطابق ایک گھر کی بجلی کا تقریباً 30 فیصد استعمال صرف پنکھوں پر ہوتا ہے۔ اگر صارفین توانائی بچانے والے پنکھے استعمال کریں تو یہ خرچ نصف تک کم ہو سکتا ہے، جس سے بجلی کے بل میں 15 فیصد تک کمی ممکن ہے۔ ایک گھر جہاں چار انرجی سیونگ پنکھے استعمال ہوں، وہاں ماہانہ 70 سے 80 یونٹ کی بچت کی جا سکتی ہے۔

یہ اقدام نہ صرف عوام کو مہنگی بجلی کے بوجھ سے جزوی نجات دلائے گا بلکہ قومی سطح پر توانائی بحران سے نمٹنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ اگر عوام اس اسکیم سے بھرپور فائدہ اٹھائیں تو توانائی کے شعبے میں پائیدار بہتری ممکن ہے۔

Related Posts