کورونا کی چوتھی لہر

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سب سے زیادہ گنجان آباد شہر ہونے کے ناطے، کراچی میں کورونا وائرس کے کیسز انڈور ڈائننگ اور اجتماعات کی دوبارہ اجازت ملنے کے باعث دوبارہ بڑھ رہے ہیں، شہر میں کورونا وائرس کے کیسز کی شرح گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 23.12فی صد بڑھی ہے، جبکہ گزشتہ 10روز قبل یہ شرح 8.5-9pcتھی۔ وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے کراچی کی کوڈ 19 صورتحال کو خطرناک اور تشویشناک قرار دیا ہے۔

ڈیلٹا کی مختلف قسم – جو دوسرے وائرس کے مقابلے میں 60فیصد زیادہ طاقتور ہے، شہروں میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہا ہے۔ الفا اور بیٹا کے بھی ان گنت حصوں میں سے، پاکستان میں 165 مقدمات میں ڈیلٹا کی مختلف اقسام کا پتہ چلا ہے۔

سب سے زیادہ مثبت کیسز کی شرحیں گلگت، اسکردو اور مظفرآباد میں ہیں جو بالترتیب 23.17pc، 21.26pc اور 21.03pc ہیں۔ یہ ان علاقوں کی سیاحت میں اضافے کا واضح طور پر نتیجہ ہے،کیونکہ بڑے شہروں میں شہری باشندے گرمی کے درجہ حرارت سے نجات حاصل کرنے کے لئے شمالی علاقہ جات کی طرف رخ کرتے ہیں۔

اگر سیاحتی مقامات پر بڑھتے ہوئے کیسز کا حکومت نے فوری طور پر نوٹس نہیں لیا تو اس کے انتہائی سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ کاروبار ی لحاظ سے دیکھا جائے تو سیاحت اچھی چیز ہے، مگر ان علاقوں میں بڑے شہروں کی نسبت صحت کی دیکھ بھال کا بہت کمزور نظام ہے۔ آزاد جموں و کشمیر کے دارالحکومت میں، جہاں اگلے ہفتے ہونے والے انتخابات سے قبل سیاسی جلسے زوروں پر ہیں، کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

ابھی کچھ عرصہ پہلے ہی، بھارت میں بہت ہی بری صورتحال کا سامنا تھا، جس کے باعث پورا ملک اور لاکھوں افراد کورونا وائرس کی زد میں آگئے تھے، مذہبی تہواروں، سیاسی جلسوں اور وائرس سے انکار نے ہندوستان کو معذور کرکے رکھ دیا، جس سے زندگیوں اور معاش دونوں کو نقصان پہنچا۔

حکومت کو چاہئے کہ ویکسینیشن کی مہم کو مزید تیز کرے، جن علاقوں میں کورونا وائرس کے کیسز زیادہ ہیں وہاں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے، عوامی پیغام رسانی سے شہریوں کو یہ باور کرانا چاہئے کہ ایس او پیز کو نظر انداز کرکے کتنا نقصان ہوسکتا ہے، اور اگر احتیاطی تدابیر اب بھی اختیار نہیں کی گئیں تو لاک ڈاؤن نافذ کرنا پڑے گا۔

Related Posts