دیوالیہ کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم ایف ٹی ایکس کے بانی 25 کروڑ ڈالر کی ضمانت پر رہا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دیوالیہ کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم ایف ٹی ایکس کے بانی 25 کروڑ ڈالر کی ضمانت پر رہا
دیوالیہ کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم ایف ٹی ایکس کے بانی 25 کروڑ ڈالر کی ضمانت پر رہا

نیویارک: عدالت نے دیوالیہ کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم ایف ٹی ایکس کے بانی سیموئل بینک مین فرائیڈ کو 25 کروڑ ڈالر کے ضمانتی پیکج پر رہا کردیا۔

ایف ٹی ایکس کے صارفین اور سرمایہ کاروں کو ایک سال تک دھوکے میں رکھنے کے کرپٹو کرنسی انڈسٹری کو ہلا دینے والے فراڈ کیس میں بینکمین فرائیڈ کو گرفتار کیا گیا تھا، جمعرات کو انھیں پہلی بار مین ہٹن کے مجسٹریٹ جج کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں انھیں 25 کروڑ ڈالر کی ضمانت پر رہا کیا گیا۔

ضمانتی پیکج کے مطابق 30 سالہ سابق ایف ٹی ایکس کے بانی کو کیلیفورنیا میں ان کے والدین کے گھر میں نظر بند رہنا پڑے گا، وفاقی پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ جس ضمانتی رقم پر بینکمین کو رہا کیا گیا ہے وہ امریکی تاریخ کے سب سے بڑے ’پری ٹرائل بانڈز‘ میں سے ایک ہے۔

بینک مین پر مین ہٹن کے وفاقی استغاثہ نے 13 دسمبر کو فرد جرم عائد کی تھی، ان پر الزام ہے کہ ایک سال تک انھوں نے ایف ٹی ایکس کے صارفین کے اربوں ڈالر کے فنڈز ذاتی اخراجات، سیاسی عطیات اور جائیدادیں خریدنے کے لیے غیر قانونی طور پر استعمال کیے، اور یہ کام انھوں نے اپنی دوسری کرپٹو کمپنی المیڈا ریسرچ کے ذریعے کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں خدمات کی برآمدات میں اضافہ

بینک مین فرائیڈ کی مشکلات میں اس وقت اضافہ ہوا تھا جب بدھ کو سام بینک مین کے دو ساتھیوں ایف ٹی ایکس کے شریک بانی گیری وانگ اور المیڈا ریسرچ کی سابق چیف ایگزیکٹو کیرولین ایلیسن نے دھوکا دہی کے الزامات کو درست تسلیم کر لیا، انھوں نے فراڈ کیس کی تحقیقات میں تعاون کی بھی ہامی بھری۔

سابق ارب پتی بین کمین کو 12 دسمبر کو بہاماس میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا، جہاں انھوں نے ایف ٹی ایکس کی بنیاد رکھی تھی۔ ان کی ضمانت پر رہائی کی مخالفت اس لیے نہیں کی گئی کیوں کہ مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے وہ رضاکارانہ طور پر امریکا واپس آئے تھے، اس سے قبل انھوں نے اشارہ دیا تھا کہ وہ حوالگی کے خلاف قانونی جنگ لڑیں گے۔

گزشتہ ہفتے نیویارک میں نیویارک میں وفاقی استغاثہ نے ایک پریس کانفرنس میں اس کیس کو ’امریکی تاریخ کے سب سے بڑے مالی فراڈوں میں سے ایک‘ قرار دیا۔ بینکمین فرائیڈ نے عدالت پیشی پر جرم کا اعتراف یا انکار نہیں کیا۔ اس سے قبل انھوں نے خود پر لگے الزامات کی تردید کی تھی۔

Related Posts