چیئرمین پیپلز پارٹی اور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی لاڑکانہ میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران زبان پھسل گئی اور انہوں نے توچہ خانہ کو توشہ خانہ کہہ دیا۔
گزشتہ روز لاڑکانہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بے نظير بھٹو کی سالگرہ کی تقریب پر بہت خوشی ہورہی ہے، بے نظير بھٹو ملک اور عوام کی ترقی کيلئے 30 سال جدوجہد کرتی رہيں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بے نظير بھٹو اس ملک کےعوام کی آواز تھیں، ايک طرف بے نظیر بھٹو تھيں، دوسری طرف ظلم تھا، بے نظیر کل بھی زندہ تھيں آج بھی کارکن کی صورت میں زندہ ہیں۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ملکی تاريخ ميں پہلی بارعدم اعتماد کی تحريک کامياب ہوئی، یہ بينظير کے کارکنان، جيالے تھے جنہوں نے ايک دن کيلئے سليکٹڈ کو نہيں مانا کیونکہ يہ سليکٹڈ شخص آئينی اور معاشی حقوق پرحملے کرتارہا۔
امریکہ کی پاکستان میں ”مداخلتوں“کی ڈرامائی داستان