پسند کی شادی کرنا جرم بن گئی، باپ نے بیٹی کو قتل کرکے نعش دریا میں پھینک دی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پسند کی شادی کرنا جرم بن گئی، باپ نے بیٹی کو قتل کرکے نعش دریا میں پھینک دی
پسند کی شادی کرنا جرم بن گئی، باپ نے بیٹی کو قتل کرکے نعش دریا میں پھینک دی

راولپنڈی:چنیوٹ میں سگے باپ اور رشتہ دار نے بنت حوا کو پسند کی شادی کرنے پر قتل کرکے کے نعش دریا کے کنارے گڑھے میں پھینک دی، چناب نگر کی رہائشی شازیہ بی بی نے اپنی پسند کی شادی کچھ عرصہ قبل کی تھی،جس کا لڑکی کے والد اور اس کے رشتہ دار کو بہت رنج تھا۔

لڑکی کے والد محمد علی اور اس کے قریبی رشتہ دار نے شازیہ بی بی کو اپنے ہی گھر میں قتل کرکے لاش کو دریائے چناب کے کنارے گڑھے میں پھینک دیا اور علاقے میں مشہور کر دیا کہ ہماری بیٹی گھر سے لاپتہ ہوگئی ہے اسے بازیاب کرایا جائے۔

جب پولیس نے لڑکی کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرکے تلاش شروع کی تو پولیس کے مخبر کو علاقے سے اطلاع ملی کہ محمد علی اور اس کے رشتہ دار نے شازیہ بی بی کو پسند کی شادی کرنے کی پاداش میں قتل کردیا ہے اور مشہور کردیا ہے کہ لڑکی گھر سے لاپتہ ہوگئی ہے۔

پولیس نے اپنی تفتیش کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے مقتولہ لڑکی شازیہ بی بی کے والد اور اس کے قریبی رشتہ دار کو گرفتار کیا اور تفتیش شروع کردی۔

دوران تفتیش لڑکی کے والد محمد علی اور رشتہ دار نے اپنا جرم قبول کرتے ہوئے بتایا کہ شازیہ بیوی نے اپنی مرضی سے پسند کی شادی کر لی تھی اس لئے ہم نے اسے مار ڈالا ملزمان کی نشاندہی ہے پر چناب نگر پولیس نے لاش برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کے لئے اسپتال منتقل کر دی ہے۔

Related Posts