تاجر برادری کا عید سیزن بدترین مہنگائی اور سیاسی بحران کی نذرہوگیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تاجر برادری کا عید سیزن بدترین مہنگائی اور سیاسی بحران کی نذرہوگیا
تاجر برادری کا عید سیزن بدترین مہنگائی اور سیاسی بحران کی نذرہوگیا

کراچی: شہر قائد میں خرید و فروخت کی مجموعی صورتحال گذشتہ سال سے بھی کم رہی،تاجر برادری کا 2022 عید سیل سیزن ملک میں جاری بدترین سیاسی بحران اور مہنگائی کی نذر ہوگیا۔

تجارتی حب کراچی کے شہریوں کی جانب سے اس سال گذشتہ 10 سال میں سب سے کم صرف 25ارب روپے کی خریداری کی گئی۔رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مارکیٹوں میں گہما گہمی، رونقیں اور چہل پہل بڑھ گئی لیکن خریداری 40فیصد سے بھی کم دیکھنے کو ملی۔

رمضان المبارک سے قبل ہی شروع ہونے والے سیاسی بحران سے کاروباری سرگرمیوں پر شدید اثرات مرتب ہوئے، ملک میں غیریقینی صورتحال سے سرمایہ کاروں کا حوصلہ پست ہوگیا، سیاسی کشیدگی کے اندیشوں کا شکار تاجر مال منجمد ہوجانے کے خوف سے زیادہ اسٹاک جمع کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار رہے۔

بیشتر تاجروں کا 50فیصد سے زائد مال فروخت نہ ہوسکا، تاجروں کیلیے کاروباری اخراجات پورے کرنے اور ادھار پر لیے گئے مال کی ادائیگیوں کے لالے پڑگئے۔

آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کے مطابق گذشتہ سال کورونا کی بندشوں اور رکاوٹوں کے باوجود کراچی میں 30ارب روپے کا کاروبار ہوا، جبکہ رواں سال اعصاب شکن مہنگائی اور قوت خرید میں کمی کے سبب تقریباً 60 فیصد خریدار عید شاپنگ سے محروم رہے۔

انھوں نے کہا کہ عید سیزن کی تباہ حالی نے دکانداروں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔رواں سال کورونا کی پابندیاں ختم ہونے کے باعث تجارت کے بہتر مواقع میسر تھے لیکن اس کے باوجود 2022 کاروباری اعتبار سے مایوس کْن رہا۔

انھوں نے کہا کہ مصنوعی مہنگائی مافیا اور موقع پرستوں نے اشیائے خورونوش کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچاکر غریب اور متوسط طبقے کی کمر توڑ دی ہے اور ان کیلیے زندگی کی بنیادی سہولیات کا حصول مشکل ترین بنادیا ہے، غریب اور متوسط طبقہ کچن کے مسائل میں پھنس کر عید جیسے مذہبی تہوار کی خوشیاں منانے سے بھی قاصر ہے۔

مزید پڑھیں:ملک بھر میں عیدالفطر مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جا رہی ہے

بیشتر خریداروں نے خواہشات کے برعکس صرف ایک سوٹ کی خریداری پر اکتفا کیا، مارکیٹوں میں درآمدی اشیا کے اسٹاک کم ہونے سے مقامی مصنوعات کی فروخت میں تیزی رہی،انھوں نے کہا کہ رواں سال بھی 80فیصد خریداری خواتین اور بچوں کے کم قیمت ریڈی میڈ گارمنٹس، جوتے، پرس، کھلونے، ہوزری، آرٹیفیشل جیولری، زیبائش کے سامان وغیرہ کی مد میں کی گئی۔

Related Posts