ڈالرکی تباہ کاریاں قدرتی آفات سے زیادہ بڑھ گئی ہیں،میاں زاہد حسین

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈالرکی تباہ کاریاں قدرتی آفات سے زیادہ بڑھ گئی ہیں،میاں زاہد حسین
ڈالرکی تباہ کاریاں قدرتی آفات سے زیادہ بڑھ گئی ہیں،میاں زاہد حسین

کراچی:نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت سیاسی مشکلات کے باوجود مشکل فیصلوں کی کڑوی گولیاں مسلسل نگل رہی ہے جبکہ آئی ایم ایف کی کچھ شرائط پرابھی بھی مذاکرات جاری ہیں جن میں ریونیو ٹارگٹ میں اضافہ، پٹرولیم لیوی کا نفاذ اور بیمارسرکاری اداروں کی نجکاری کا پروگرام شامل ہیں۔

آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ میں تاخیر سے مارکیٹ عدم استحکام اورپینک کا شکار ہے اورڈالرکی بڑھتی ہوئی قیمت کی تباہ کاریاں قدرتی آفات سے زیادہ بڑھ گئی ہیں جس پرقابو پانے کی تمام کوششیں ناکام ثابت ہورہی ہیں۔

روپے کا زوال رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے، ان حالات میں عوام اورکاروباری برادری پریشان ہے اورمارکیٹ میں زبردست بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی اوراقتصادی عدم استحکام مسلسل بڑھ رہا ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائرکم ہورہے ہیں جس نے روپے کی قدرکوخاک میں ملا دیا ہے جس سے مہنگائی اورغربت میں زبردست اضافہ ہورہا ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ آئی ایم ایف، عرب ممالک اورچین کی جانب سے پاکستان کوقرض دینے کے فیصلے میں تاخیرصورتحال کوبگاڑرہی ہے۔ بینکوں میں ڈالرختم ہوگئے ہیں اوراب کھاتہ داروں کے جمع کروائے گئے ڈالراستعمال کئے جا رہے ہیں۔

درآمدات کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے جس سے محاصل توبڑھ رہے ہیں مگرمعیشت تباہ ہورہی ہے، روپے کی قدرمیں بتیس فیصد سے زیادہ کمی آچکی ہے۔

میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائرنوارب ڈالرکی سطح سے بھی کم ہونے کی وجہ سے مرکزی بینک مارکیٹ میں مداخلت کرنے کے قابل نہیں رہا ہے اوراس نے ایک ماہ سے ڈالروں کی فروخت بھی بند کی ہوئی ہے جس سے اسکی طلب میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔

روپے کی قدرمیں روزانہ کی بنیاد پرزبردست کمی ہورہی ہے اورآئی ایم ایف سے معاہدے کے بغیرروپے کا زوال روکنا ناممکن ہوگیا ہے جس کی وجہ سے ہرچیزمہنگی ہورہی ہے اوربرآمدات متاثرہورہی ہیں۔

ان حالات میں میں گزشتہ روز بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ایک ہی دن میں 57 ملین ڈالر کی ترسیلات ایک ریکارڈ اورخوش آئیند ہیں جب کہ اگلے چند روز میں آئی ایم ایف سے معاہدے میں مثبت پیشرفت کا بھی قوی امکان ہے جس کے بعد معیشت میں استحکام آنا شروع ہو جائے گا۔

Related Posts