اسرائیلی فوج نے حالیہ ایرانی میزائل حملوں کے بعد تسلیم کیا ہے کہ اس کا فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر ناقابل تسخیر نہیں ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع وزیر یوآو گیلنٹ نے کہا کہ ایرانی حملے نے اسرائیلی فضائیہ کی صلاحیتوں کو متاثر نہیں کیا لیکن اس سے دفاعی نظام کی کمزوریوں کا پتا چلتا ہے۔
ایوآو گیلنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی حملوں سے اسرائیل کی فضائی صلاحیتوں کو بالکل کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
14 جون 2025 کو ایران نے اسرائیل کے مختلف شہروں پر درجنوں میزائل داغے، جن میں تل ابیب، حیفہ، اور ریشون لی زِیون شامل ہیں۔ ان حملوں میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل ایران کے خلاف مزید فضائی حملے کرے گا اور ایرانی قیادت کو نشانہ بنائے گا۔
انہوں نے کہا کہ “جو کچھ انہوں نے اب تک محسوس کیا ہے وہ کچھ بھی نہیں ہے۔” اسرائیل نے تہران میں متعدد فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے، جن میں وزارتِ دفاع اور دیگر اہم تنصیبات شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ کچھ میزائلوں نے فضائی دفاعی نظام کو عبور کیا اور شہری علاقوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی پولیس اور ایمرجنسی خدمات نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔
اسرائیلی فوج نے شہریوں کو فوری طور پر پناہ گاہوں میں جانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا فضائی دفاعی نظام ناقابل تسخیر نہیں ہے۔
شہریوں کو سرکاری ہدایات پر عمل کرنے اور فوراً پناہ گاہوں میں جانے کی تاکید کی گئی ہے۔
دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسرائیلی حملوں کو امریکی حمایت یافتہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ “اسرائیل نے ایران کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنا کر ‘ریڈ لائن’ عبور کر لی ہے۔” انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی جارحیت کا نوٹس لے۔