کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ڈیفنس کے بنگلے سے کم عمر لڑکی کی گمشدگی سے متعلق درخواست پر کال ڈیٹا کی مدد سے لڑکی کو تلاش کرنے کا حکم دے دیا۔
ہفتہ کو سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ڈیفنس کے بنگلے سے کم عمر لڑکی کی گمشدگی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 13 سالہ لڑکی اسما 2014 سے ڈیفنس کے بنگلے سے لاپتا ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے۔
پولیس نے لڑکی کی گمشدگی سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کردی جس میں کہا گیا کہ لڑکی بنگلے کے مالک کی والدہ کی ساتھ رہتی تھی، شبہ ہے لڑکی بزرگ خاتون کے کمرے میں لگا فون استعمال کرتی تھی، فون کا ریکارڈ چیک کرنے کے لیے ڈی پی ایل سی اور پی ٹی اے کو خط لکھ دیا ہے۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ کیا اس دوران لڑکی نے اپنے گھر والوں سے رابطہ نہیں کیا؟ کیا بنگلے والوں سے چھان بین نہیں کی وہ کیا کہتے ہیں لڑکی کہاں گئی؟۔
مزید پڑھیں: کراچی میں مختلف واقعات میں چار افراد جاں بحق، آٹھ زخمی