کراچی یونیورسٹی دھماکہ، چینی اساتذہ کی وطن واپسی شروع، چینی زبان کی تدریس معطل

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
کراچی یونیورسٹی دھماکہ، چینی اساتذہ کی وطن واپسی شروع، چینی زبان کی تدریس معطل
(فوٹو: آن لائن)

کراچی یونیورسٹی میں دھماکے اور چینی اساتذہ کی اموات کے بعد دیگر چینی اساتذہ کی وطن واپسی کا عمل شروع ہوگیا جبکہ چینی زبان کی فزیکل تدریس معطل ہوکر رہ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سے چینی اساتذہ نے وطن واپسی کیلئے سفر کرنا شروع کردیا۔ سندھ کے علاوہ پاکستان کے دیگر صوبوں میں بھی کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے اساتذہ نے پاکستان چھوڑ دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کا اجلاس کل طلب کرلیا

دوسری جانب کراچی یونیورسٹی سمیت دیگر تعلیمی اداروں میں چینی زبان کی کلاسز آن لائن کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ کراچی میں رہائش پذیر 11 چینی اساتذہ گزشتہ روز ائیرپورٹ کی طرف روانہ ہوئے تھے۔

ڈائریکٹر جامعہ کراچی کنفیوشس انسٹیٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر ناصر خان نے تصدیق کی ہے کہ چینی اساتذہ وطن واپس روانہ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی زبان پر عبور حاصل کرنے والے پاکستانی اساتذہ تدریس آگے بڑھا سکتے ہیں۔

قبل ازیں کراچی یونیورسٹی میں کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کا قیام 9سال قبل عمل میں لایا گیا۔ بی ایس پروگرام کا پہلا بیچ تاحال زیرِ تدریس تھا۔ این ای ڈی یونیورسٹی میں بھی سیکڑوں طلبہ چینی زبان سیکھ رہے تھے۔

این ای ڈی یونیورسٹی میں تمام ڈسپلنز میں چینی زبان کی تدریس 2 سیمسٹرز میں لازمی کردی گئی تھی۔ ہر سیمسٹر میں بیک وقت 2500کے لگ بھگ طلبہ زیر تعلیم تھے۔ جامعہ کراچی اور این ای ڈی کے طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا۔

گزشتہ ماہ کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے باہر ایک خاتون نے خودکش دھماکہ کیا جس کے نتیجے میں 3 چینی اساتذہ جان کی بازی ہار گئے۔ اساتذہ کو این ای ڈی یونیورسٹی میں رینجرز کی سخت سکیورٹی دی جارہی تھی۔

خیال رہے کہ جامعہ کراچی میں خودکش بم دھماکے کے بعد شہرِ قائد کے علاقے صدر میں بھی دھماکہ ہوا جس کے بعد وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں بھی دھماکہ ہوا جس میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار اور بچے شہید ہوئے تھے۔