اسلام آباد: آل پاکستان ٹیچرز ایسوسیشن اور طلباء آج ایچ ای سی کی امتیازی پالیسیوں کے خلاف اسلام آباد میں پُرامن احتجاج کررہے ہیں۔
ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سمیع نے کہا کہ ایچ ای سی، بی پی ایس اساتذہ کو پروموشن دینے سے مسلسل انکار کر رہا ہے جو نہ صرف امتیازی ہے بلکہ درحقیقت جائز بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی کا ایک ملک دو نظام کا فارمولہ ہے جو کہ جامعات کے اساتذہ میں تفریق کا باعث بن رہا ہے اور بی پی ایس فیکلٹی کو بار بار سیلیکشن کے عمل میں الجھا کر ترقی کے بنیادی حق سے محروم بھی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر کی جامعات کے اساتذہ نے آج اس احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی کیونکہ ایچ ای سی کے ظالمانہ رویے کی وجہ سے مختلف اساتذہ کو بغیر کسی ترقی کےایک ہی گریڈ پر ریٹائر کیا جا رہا ہے،ایسوسی ایشن نے گزشتہ سال ایچ ای سی کی درخواست پر ایک مسودہ بھی پیش کیا تھا لیکن اس کی منظوری کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے حالانکہ ایچ ای سی کے عہدیداروں کے ساتھ ایسوسی ایشن کی بیس سے زائد میٹنگز ہوچکی ہیں۔
ایچ ای سی نے یونیورسٹیوں کو تباہ کرکے اعلیٰ تعلیم کے معیار کو گرا دیا ہے، وہ آئے روز نئے معیار متعین کرتا ہے جو پچھلی پالیسیوں سے متصادم ہوتے ہیں اور پہلے سے تعینات شدہ ملازمین کی رضامندی کے بغیر ان پر بھی وہی پابندیاں عائد کرتا ہے۔ محرومی اور استحصال کی یہ صورت حال پبلک سیکٹر کی یونیورسٹیوں میں 90% تدریسی طبقے کے لیے یقیناً پریشان کن ہے۔
مزید برآں اپوبٹا کی دعوت پر مختلف میڈیا حکام، رپورٹرز، سماجی کارکنان، انسانی حقوق کے نمائندگان، وکلاء، طلبہ تنظیموں کے نمائندگان، اسلام آباد بار کے اراکین اور مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی احتجاج میں شرکت کی ہے۔
احتجاج میں انہوں نے یونیورسٹی کے معزز اساتذہ اور معاشرے کی فکری قیادت کے موقف کی بھرپور تائید و حمایت کی ہے اور حکومت سے یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تعلیم کے مستقبل کو بچانےکا مطالبہ کیا ہے۔