طالبان حکومت کا افغانستان میں جامعات فروری سے کھولنے کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

طالبان حکومت کا افغانستان میں یونیورسٹیاں فروری سے کھولنے کا اعلان
طالبان حکومت کا افغانستان میں یونیورسٹیاں فروری سے کھولنے کا اعلان

کابل: طالبان حکومت نے افغانستان میں اقتدار پر قبضے کے بعد سے بند جامعات آئندہ ماہ فروری سے کھولنے کا اعلان کردیا ہے تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ طالبات بھی تعلیم حاصل کرسکیں گی یا نہیں۔

تفصیلات کے مطابق طالبان حکومت کے وزیر شیخ عبدالباقی حقانی نے کابل میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گرم صوبوں میں یونیورسٹیاں 2 فروری سے  جبکہ سرد علاقے میں یونیورسٹیاں 26 فروری سے دوبارہ کھل جائیں گی

۔ یہ بھی پڑھیں:

مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی دہشت گردی، مزید 5 کشمیری نوجوان شہید

ماضی میں طالبان حکومت کا کہنا تھا کہ خواتین کو مردوں کے ہمراہ مخلوط تعلیم نہیں دی جاسکتی بلکہ ان کیلئے تعلیم کا الگ انتظام ہونا چاہئے۔ طالبان وزیر عبدالباقی حقانی نے نیوز کانفرنس میں یہ بتانے سے گریز کیا کہ طالبات کیلئے تعلیم کے کیا انتظامات ہونگے۔

اپنے گزشتہ بیانات میں افغان وزیر شیخ عبدالباقی حقانی نے کہا تھا کہ سرکاری یونیورسٹیاں دوبارہ کھولنے سے قبل علیحدہ تعلیم کا نظام نافذ کیا جائے گا۔ افغانستان کی طالبات یونیورسٹی میں پردے کے اصول کو مدِ نظر رکھتے ہوئے حجاب کی پابندی کریں۔

تاحال طالبان حکومت نے ملک کے بیشتر حصوں میں لڑکوں کے ہائی اسکولز تو کھول دئیے اور کچھ نجی یونیورسٹیز میں بھی تعلیم شروع ہو گئی تاہم بہت سے اداروں میں تاحال طالبات کی تعلیم کا عمل دوبارہ شروع نہیں کیا جاسکا۔

طالبان حکومت کو عالمی محاذ پر سخت اسلامی قوانین نافذ کرنے، مخلوط نظامِ تعلیم کی مخالفت اور بنیادی انسانی حقوق بالخصوصی حقوقِ نسواں کی مبینہ خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی تنقید کا سامنا اور معاشی پابندیوں کے باعث انسانی المیے کا خدشہ ہے۔ 

Related Posts