قندوز:نیٹو افواج کی افغانستان سے واپسی کے اعلان کے بعد طالبان کے اثرو رسوخ میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے، افغانستان میں طالبان نے تاجکستان کے ساتھ لگنے والی مرکزی سرحدی گزرگاہ پر قبضہ کرلیا۔
بین الاقوامی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ طالبان نے شیر خان بندر کراسنگ پر قبضہ کرنے کے لیے ایک بڑا حملہ کیا جس کے نتیجے میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکار پسپا ہوگئے اور اپنی چوکیاں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔جس کے بعد طالبان نے بارڈر کراسنگ پر قبضہ کرلیا۔
شیر خان بندر کا شمار ملک کی اہم گزرگاہوں میں ہوتا ہے اور طالبان کی یکم مئی سے شروع ہونے والی نئی کارروائیوں میں یہ ایک بڑی کامیابی ہے، جو ایسے وقت حاصل ہوئی جب امریکا بھی اپنا بوریا بستر لپیٹ کر افغانستان سے حتمی انخلا کی تیاریاں کررہا ہے۔
صوبہ قندوز کی صوبائی کونسل کے رکن خالدین حاکمی نے بتایا کہ بدقسمتی سے ایک گھنٹے کی جنگ کے بعد طالبان شیر خان گزرگاہ، اس قصبے اور تاجکستان کے ساتھ لگنے والی تمام چوکیوں پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
ایک افغان فوجی افسر نے بتایا کہ ہمارے کچھ فوجی جان بچانے کے لیے تاجکستان فرار ہوگئے۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مجاہدین نے قندوز میں تاجکستان کے ساتھ تمام سرحدی گزرگاہوں پر قبضہ کرلیا ہے۔