چمن بارڈر بدستور بند، طالبان کا پاکستانی اہلکار کے قتل میں ملوث افراد کی تلاش کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاک افغان چمن بارڈر کے باب دوستی پر دونوں طرف کی سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ تھم گئی ہے تاہم بارڈر مسلسل دوسرے روز بھی بند رہا جس کی وجہ سے سرحد پر ٹرکوں کی قطاریں لگ گئیں اور پاکستان کو پھلوں کی رسد متاثر ہوگئی ہے، دوسری جانب افغان طالبان نے پاکستانی اہلکار پر فائرنگ کرنے والے افراد کی تلاش کا اعلان کر دیا ہے۔

 پاکستانی حکام نے اعلان کیا ہے کہ چمن سرحد کو دوبارہ اس وقت تک نہیں کھولا جائے گا جب تک افغان فورسز باب دوستی پر تعینات ایف سی اہلکاروں پر فائرنگ کرنے والے مسلح ملزم کو حوالے نہ کر دیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ایف آئی اے امیگریشن کی کراچی ائیرپورٹ پر کارروائی، 5 مسافر گرفتار

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ نے افغان وزارت داخلہ کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ جھڑپ دونوں ملکوں کی سرحدی افواج کے درمیان ’غلط فہمی‘ کی وجہ سے ہوئی اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

دریں اثنا افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ چمن میں فائرنگ کے واقعے پر افسوس ہے، مجرموں کو پکڑنے کے لیے اعلیٰ سطحی جرگہ بنا دیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اسپن بولدک سے چمن جانے والی سڑک پر پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے امارت اسلامیہ کے ترجمان نے لکھا کہ نامعلوم شخص کی فائرنگ سے شہید ہونے والے پاکستانی فوجی کے واقعے پر افسوس ہے، اس کی تحقیقات اور مجرموں کی تلاش کے لیے ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی جرگہ بنا دیا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ کے سیکورٹی ادارے اس طرح کے واقعات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنے کے لیے سنجیدگی سے توجہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Related Posts