اسلام آباد: پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے طالبان اور ٹی ٹی پی کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوگیا ہے، افغان حکومت سرحد پار سے دہشت گردی کو روکنے میں بھی ناکام رہی۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان کا کنٹرول جب سے طالبان نے سنبھالا ہے، سب سے زیادہ فائدہ ٹی ٹی پی نے اٹھایا اور پاکستان میں آپریشن ضربِ عضب سے تتر بتر ہوجانے والی ٹی ٹی پی نے افغانستان میں خود کو ازسرِ نو منظم کرلیا۔
کراچی، کلفٹن میں واقع بنگلے سے انسانی ڈھانچہ برآمد ہونے پر تحقیقات شروع
ٹی ٹی پی کے جنگجو اپنی جان بچانے اور دوبارہ منظم ہونے کیلئے افغانستان پہنچے تھے۔ افغان دارالحکومت کابل پر طالبان نے 2021 میں فتح حاصل کی جس کے چند گھنٹوں بعد ہی ٹی ٹی پی نے اس واقعے کا بھرپور جشن منایا۔
عنانِ اقتدار سنبھالنے کے بعد افغان طالبان نے کابل کی جیل میں قید سیکڑوں دہشت گردوں کو رہا کردیا، 17اگست 2021 کو ٹی ٹی پی نے اپنے بیان میں طالبان کے کابل پر قبضے کو فتحِ عظیم قرار دیا اور طالبان حکومت کو حمایت کایقین دلایا۔
کمانڈر ٹی ٹی پی نور ولی محسود کا کہنا تھا کہ ہم طالبان حکومت کو مستحکم کرنے کیلئے کام کریں گے اور طالبان امیر ہیبت اللہ اخونزادہ سے وفاداری کے عہد کی تجدید کر لی اور طالبان کی غیر مشروط حمایت بھی جاری رکھنے کا اعلان کیا۔