سپریم کورٹ نے جسٹس فائز عیسیٰ کو وزیراعظم سے متعلق کیس سے الگ کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سپریم کورٹ نے جسٹس فائز عیسیٰ کو وزیراعظم سے متعلق کیس سے الگ کردیا
سپریم کورٹ نے جسٹس فائز عیسیٰ کو وزیراعظم سے متعلق کیس سے الگ کردیا

سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اراکین اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز جاری کرنے سے متعلق لیے گئے نوٹس کے تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا وزیراعظم سے متعلق کیس سنانا درست نہیں ہے۔

چیف چیف جسٹس گلزار احمد کی جانب سے تحریر کردہ 5 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا وزیراعظم سے متعلق کیس سنانا درست نہیں۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ غیر جانب داری کے اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ وزیراعظم سے متعلق کوئی بھی مقدمہ نہ سنیں۔

چیف چیف جسٹس نے فیصلے میں کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نامعلوم ذریعے سے وصول شدہ وٹس ایپ پیغام کا حوالہ دیا اور نامعلوم ذرائع سے وصول شدہ دستاویزات ججوں کو فراہم کیے گئے۔

انہوں نے تحریر کیا کہ دستاویزات کی کاپی اٹارنی جنرل کو بھی فراہم کی گئی جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا وہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ نامعلوم نمبر سے وصول شدہ دستاویزات اصلی ہیں یا نہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے کہا دستاویزات کے مستند ہونے پر سوالیہ نشان موجود ہے اور استدعا کی کہ دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ نہ بنایا جائے۔

چیف جسٹس نے اپنےفیصلے میں لکھا کہ اٹارنی جنرل نے کہا اگر کوئی جج شکایت کنندہ ہو تو یہ مناسب نہیں وہ مقدمہ سنے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے لیے یہ مناسب نہیں کہ وہ اس مقدمے کو سنیں۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا اس صورت حال میں یہ مناسب نہیں کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اس مقدمے کو سنیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ذاتی حیثیت میں وزیراعظم کے خلاف ایک درخواست بھی دائر کر چکے ہیں۔

فیصلے میں کہا کہ غیر جانب داری اور بلا تعصب انصاف کی فراہمی کے اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے خلاف کیس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نہیں سن سکتے۔

چیف جسٹس نے فیصلے میں لکھا کہ وفاق سمیت تمام حکومتیں ترقیاتی فنڈز کے اجرا کی نفی کر چکی ہیں، اس لیے سپریم کورٹ نے مقدمہ نمٹا دیا۔

یہ بھی پرھیں: جج آرٹیکل 299 کے تحت جوابدہ ہے۔عدالت کے جسٹس فائز عیسیٰ کیس میں ریمارکس

Related Posts