کراچی سمیت ملک بھر میں نمازِ جمعہ کے اجتماعات پر حکومت نے پابندی عائد کر رکھی ہے مگر شہر قائدمیں سپر اسٹور کھولنے کی کھلی آزادی ہے جہاں دفعہ 144کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے کورونا وائرس پھیلانے کا پورا بندوبست کر لیا گیا ہے۔
شہر میں 3مقامات پر قائم امتیاز سپر اسٹور سمیت دیگر سپر اسٹورز پر عوام کا بے پناہ رش ہے جو کورونا وائرس پھیلانے کا موثر ذریعہ بن چکا ہے۔ نہ سپر اسٹورز کی انتظامیہ نے اس رش کو روکنے کے اقدامات کیے نہ ہی ضلعی انتظامیہ یا سندھ حکومت کی جانب سے کوئی روک ٹوک ہے،
، ڈپارٹمینٹل اسٹورز میں خریدار جن ٹرالیوں کو سامان کی خریداری کے لیے استعمال کرتے ہیں وہ ایک دوسرے کو چھوتے ہوئے گزرتی ہے جبکہ پیک کی ہوئی اشیاء کو ہر شخص ہاتھ میں اٹھا کر اس کامعائنہ کرتا ہے جو کورونا وائرس ایک دوسرے میں منتقل کرنے کا ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب خریداری کے بعد بلوں کی ادائیگی کے لیے سینکڑوں خریداروں کا ایک مقام پر کئی منٹ تک موجود ہونا بہت ہی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ کراچی کے شہریوں اور مختلف سیاسی ، سماجی اور مذہبی تنظیموں نےاس کی روک تھام کا مطالبہ کیا ہے۔
عوام کے مطابق چند سو افراد کے نمازِ جمعہ کے اجتماع سے کوروناوائرس پھیل سکتا ہے جبکہ وہاں آنے والا ہر شخص با وضو ہوتا ہے جو وائرس سے بھی پاک ہوتا ہے تو سپر اسٹورز پر رش لگانے والے افرادبھی کورونا وائرس پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں۔
ایسے افراد با وضونہیں ہوتے اور ایک دوسرے سے انتہائی قریب ہونے کے باعث کورونا وائرس کے پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں ، حکومت فوری ایکشن لے ورنہ وائرس کے پھیلاؤ کی ذمہ دار سندھ حکومت ہو گی اور اس کی تمام کار گزاریوں پر پانی پھر جائے گا۔