افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہر خودکش دھماکے سے 18 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
افغان وزارتِ داخلہ کے مطابق ایک کار میں سوار ہو کر آنے والے خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے بعد عینی شاہدین کے مطابق علاقے میں فائرنگ بھی ہوئی۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ قریبی رہائشی عمارتیں بھی اس کی آواز سے لرز اٹھیں۔
دھماکہ اُس وقت ہوا جب پولیس ہیڈ کوارٹر کے قریب ایک چیک پوائنٹ کے قریب سے گزرنے والی گاڑی کو چیکنگ کے لیے روکا گیا۔ افغان حکومت کے مطابق دھماکے میں زیادہ تر عام شہری زخمی ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جن کو قریبی ہسپتالوں میں داخل کردیا گیا ہے۔
طالبان نے کابل دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے اور یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ حملے میں پولیس اور فوجی اہلکاروں کی بڑی تعداد جاں بحق ہوئی ہے جبکہ افغان حکومت کے مطابق فوجی اہلکاروں یا پولیس کے زخمی یا ہلاک ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
مزید پڑھیئے: ہانگ کانگ مظاہروں میں قدامت پرست اور پر تشدد عناصر آگے آگے ہیں۔ چین