کراچی: سو ئی سدرن نے اپنے ادارے کی کرکٹ ٹیم کے لیے 16 سال تک خدمات انجام دینے والے کرکٹرز کو فارغ کردیا ۔
جن کھلاڑیوں نے سوئی سدرن کو اپنی جوانی دی اور دوسرے اداروں سے نوکریاں چھوڑ کر ان کے پاس آئے انہیں ایک ماہ کے نوٹس پر بغیر کسی وجہ کے فارغ کردیا گیا۔
سوئی سدرن کمپنی نے پاکستان کا دنیا بھر میں نام روشن کرنے والے کئی کھلاڑیوں کو پہلے تنخواہ سے محروم رکھا جس کے بعد کھلاڑیوں کوجبری طور پر غیر قانونی انداز میں برطرف کردیا۔
اس حوالے سے سوئی سدرن گیس کمپنی کا مؤقف ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے ڈیپارٹمنٹ کرکٹ بند کرنے کے بعد ان کھلاڑیوں کو نوکریوں سے برخاست کیاگیا جبکہ پی سی بی نے کسی ڈیپارٹمنٹ کو نہیں کہا کہ وہ قومی کھلاڑیوں کو بغیر کسی وجہ کے برخاست کرے۔
اس کے برعکس نیشنل بینک آف پاکستان ، سوئی ناردرن، واپڈا اور مزید دوسرے ڈیپارٹمنٹس نے اپنے ساتھ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو نکالنے کے بجائے انہیں نوکریاں فراہم کیں۔
سوئی سدرن گیس کمپنی سے جبری طورپر نکالے کھلاڑیوں میں شامل ہیں اویس ضیا، سیف اللہ بنگش ، اشرف علی، آصف ذاکر، راجیش رمیش، مزمل نظام ، فہیم طارق ہارون ، ناصر ملک ، اسامہ بشارت اور واجد علی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی کو پاکستان کی اعزازی شہریت دینے کا فیصلہ