دنیا بھر میں اپنی مسحور کن آواز کے لیے مشہور صوفی گلوکارہ عابدہ پروین کی سالگرہ آج منائی جا رہی ہے۔
پاکستان کی نامور گلوکارہ عابدہ پروین معروف موسیقار استاد غلام حیدر کی صاحبزادی ہیں، جو ان کے پہلے استاد بھی تھے۔ انہوں نے 1977 میں ریڈیو پاکستان حیدرآباد سے اپنے موسیقی کے سفر کا آغاز کیا۔
عابدہ پروین نے بابا بلھے شاہ، امیر خسرو، شاہ عبداللطیف بھٹائی، سچل سرمست، بھگت کبیر سمیت کئی عظیم صوفی شاعروں کے کلام کو اپنی آواز دی اور ان کے صوفیانہ کلام کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی۔
عابدہ پروین کی سالگرہ کے موقع پر مختلف اداروں اور تنظیموں، خصوصاً شوبز انڈسٹری سے وابستہ افراد کی جانب سے خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ عابدہ پروین کو ان کی خدمات کے اعتراف میں ستارۂ امتیاز، ہلالِ امتیاز اور لطیف ایوارڈ جیسے اعلیٰ اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔
ان کے کئی گیت عوام میں بے حد مقبول ہوئے، جن میں کتھے مہر علی کتھے تیری ثنا اور ماہی یار دی گھڑولی خاص طور پر نمایاں ہیں جبکہ انہوں نے جب سے تُو نے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے جیسی کلاسیکی غزلیں بھی گائی ہیں۔
عابدہ پروین کا شمار ان چند گلوکاروں میں ہوتا ہے جو صوفیانہ کلام، غزل، اور قوالی سمیت موسیقی کی مختلف اصناف میں مہارت رکھتی ہیں۔ ان کی آواز کی گونج آج بھی دنیا بھر میں سنائی دیتی ہے اور وہ صوفی موسیقی کی سب سے بڑی پہچان سمجھی جاتی ہیں۔