کراچی: اے وی ایل سی پولیس کی کراچی میں کار اور موٹر سائیکل لفٹرز کے خلاف کامیاب کاروائیاں، تین کار لفٹرز اور دو موٹر سائیکل لفٹرز ملزمان گرفتار کر لیے۔
اے وی ایل سی حکام کے مطابق گرفتار ملزمان کے قبضے سے چار (04) سرقہ شدہ کاریں، ایک (01) سرقہ شدہ موٹر سائیکل اور دو (02) پستول برآمد ہوئے ہیں۔
اینٹی وہیکل کار لفٹنگ سی(اے وی ایل سی) نارتھ نا ظم آباد و کورنگی ڈویژن نے کارروائی کرتے ہوئے تین کار لفٹرز اور دو موٹر سائیکل لفٹرز ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزمان عادی جرائم پیشہ اور کار / موٹر سائیکل چوری کی متعدد وارداتوں میں کراچی پولیس کو مطلوب ہیں۔
گرفتار شدہ ملزمان کا سابقہ کرمنل ریکارڈ موجود ہے۔ ملزم اصغر مکی گروہ کا سرغنہ اور سال 2013 سے کاریں چوری کرنے کی وارداتوں میں ملوث ہے اور اے وی ایل سی کے ہا تھوں پانچ (5) مرتبہ گرفتار ہو کر جیل جا چکا ہے.
اے وی ایل سی حکام کے مطابق ساتھی ملزم راشد کشمیری بھی سال 2013 سے ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث ہے اور چار مرتبہ گرفتار ہو کر جیل جا چکا ہے۔ ملزمان کرائے پر گاڑی حاصل کر کے وارداتیں کرتے ہیں، اور گاڑی چھیننے کے بعد گاڑی کے مالک کو کرائے کی گاڑی میں شفٹ کر کے گھماتے رہتے ہیں جب تک چھینی ہوئی گاڑی شہر سے باہر محفوظ مقام تک نہ پہنچ جائے۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان خیرالامین اور تقی موٹر سائیکل چوری کی متعدد وارداتوں میں پولیس کو مطلوب ہیں اور پہلے بھی چار مرتبہ گرفتار ہو کر جیل جا چکے ہیں۔
ملزمان کی تفصیلات
ملزم نمبر 1: اصغر مکی ولد رمضان۔ ملزم نمبر 2: راشد کشمیری ولد اکبر خان۔ ملزم نمبر 3: ریاض ولد نذر حسین. ملزم نمبر 4: خیرالامین ولد محمد شاہ۔ ملزم نمبر 5: تقی عرف توقی ولد محمد رشید۔
چھینی گئی گاڑیوں کی تفصیلات
نمبر۱: کار نمبرAJN-929 سوزوکی آلٹو تھانہ تیموریہ سے سرقہ ہے جسکا مقدمہ الزام نمبر 918/2021 ہے۔ نمبر۲: کار نمبر AGS-186 کورے تھانہ مبینہ ٹاؤن سے سرقہ ہے جسکا مقدمہ الزام نمبر 766/2021 ہے۔ نمبر۳: کار نمبر AAM-950 سوزوکی خیبر تھانہ عزیز بھٹی سے سرقہ ہے جسکا مقدمہ الزام نمبر 802/2021 ہے۔ نمبر۴: کار نمبر AMK-765 سوزوکی مہران تھانہ گلبرگ سے سرقہ ہے جس کا مقدمہ الزام نمبر 543/2021ہے۔نمبر ۵: موٹر سا ئیکل نمبرKMC-0892 سپر اسٹار70 تھانہ صدر سے سرقہ ہے جسکا مقدمہ الزام نمبر519/2021 ہے۔ نمبر 4: ملزمان سے برآمد شدہ اسلحہ کے مقدمات الزام نمبر736-737/2021 بجرم دفعہ 23 (i)/A تھانہ ناظم آباد میں درج ہیں۔ مزید تفتیش جا ری ہے۔