لاہور: جامعہ اشرفیہ فیروزپورروڈ لاہورمیں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیر اہتمام ”خدمات وفاق المدارس کنونشن“ مہتمم مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی کی زیر صدارت منعقدہوا جس میں لاہور ڈویژن دینی مدارس کے منتظمین،اساتذہ اورطلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
کنونشن سے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مرکزی صدر شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی نے کراچی سے آن لائن فون کے ذریعہ خطاب کیا جبکہ وفاق المدارس کے دیگر قائدین و علماء نے مسجد حسن جامعہ اشرفیہ لاہور میں کنونشن کے شرکاء سے خطاب کیا۔
کنونشن سے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مرکزی صدر صدر مولانا مفتی محمد تقی عثمانی، ناظم اعلی وفاق المدارس مولانا قاری محمد حنیف جالندھری،مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی، مولانا مفتی محمد حسن،مولانامحمد امجد خان،مولانا قاری احمد میاں تھانوی،مولانا صوفی عتیق الرحمن۔
مولانا عبدالرؤف ملک، مولانا احمد حنیف جالندھری،مولانا مفتی انیس احمد مظاہری، مولانا عبدالحفیظ،مولانا محمد اویس اور دیگر علماء نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس کی آزادی و حریت کو ہر صورت برقرار رکھا جائے گا اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔
دینی مدارس کے علماء و طلباء ملک کی نظریاتی سرحدوں کے ساتھ ساتھ جغرافیائی سرحدوں کے بھی محافظ اور محب وطن ہیں، دینی مدارس اسلام کی اشاعت و بقاء کا بہترین ذریعہ، دینی مدارس اور وفاق المدارس کی خدمات کی پوری دنیا معترف ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس سے منسلک 23 ہزار کے قریب دینی مدارس کووفاق المدارس بورڈ نے ایک نظام تعلیم ایک نصاب تعلیم اور ایک ہی مضبوط و مربوط امتحانی نظام دیا،انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کا مقصد ایسے علماء دین اور محققین تیار کرنا ہے جو علم و عمل اور زہد و تقویٰ کے پیکر ہوں۔
انہوں نے کہا ہم وفاق المدارس کے نظام، انتظام اور نصاب تعلیم پر متفق اورمتحد ہیں اوراس کے ذریعہ لوگوں کو قرآن اور دین سے وابستہ کرنے میں مصروف عمل ہیں،انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس نے تمام تر مصائب و مشکلات اوربعض مرتبہ سختیوں ا ور دھمکیوں کے باوجود وفاق المدارس کے وجود اور نظام کو باقی رکھا۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی دینی مدارس اور ان کے ذمہ داران ہر قسم کی رکاوٹ کے باوجود وفاق المدارس کے مقاصد و اہداف اور مؤقف کے ساتھ متحد ہوکر پوری ثابت قدمی کے ساتھ ہر قسم کے انتشار و افتراق سے محفوظ رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا ہر تین ماہ بعد اجلاس ہوگااور جلد ہی تخصص فی الحدیث، تخصص فی الفقہ، تخصص فی القرائت اور دیگر شعبوں کا بھی اجرا کیا جائے گا وفاق المدارس کے تحت ہر ضلع و ڈویژن میں حفظ و قرائت کے مقابلے کرائیں جائیں گے۔
گاؤں اور دیہاتوں میں بھی قائم ”مکاتب قرآنیہ“ کو بھی مضبوط و منظم کر کے ان کو بھی ایک تعلیمی نصاب اور امتحان کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: وفاق المدارس نے پہلے ہی اجلاس میں حکومت کو واضح پیغامات دے دیئے