طبی تحقیق کے مطابق غیر معیاری سینیٹائزرز جلد اور پیٹ کی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں، امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے سینیٹائزرز کے اندھا دھند استعمال پر عوام کو خبردار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی طبی ادارے (فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن) نے کہا کہ تمام ہی قسم کے سینیٹائزرز مفید قرار نہیں دئیے جاسکتے، کچھ مضرِ صحت بھی ہوسکتے ہیں۔ ادارے نے امریکا کے زیرِ استعمال 9 میکسیکن سینیٹائزرز کو غیر معیاری قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی عائد کردی ہے۔
غیر معیاری سینیٹائزرز بنانے والی کمپنی کو تمام اسٹاک واپس اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے ایف ڈی اے (فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن) نے پروڈکٹس میں میتھانول کی موجودگی کا انکشاف کیا۔
ایف ڈی اے نے صارفین کو آگاہ کیا کہ جن سینیٹائرزرز میں میتھانول بے دریغ استعمال کیا جائے، ان سے متلی، قے، سردرد، نظر کا دھندلا پن، بینائی سے محرومی، مرگی کے دورے اور کوما بھی ہوسکتا ہے۔
فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے مطابق میتھا نول کا بے تحاشا استعمال اعصابی نظام کیلئے شدید مضر اثرات رکھتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کے باعث دنیا بھر میں ہینڈ سینیٹائزرز کی خریدوفروخت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق عوام سینیٹائزرز استعمال کرنے سے قبل اس میں شامل اجزاء کے تناسب کو نہیں پڑھتے جس کے باعث انہیں نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
ماہرین نے عوام کو آگاہ کیا کہ ہمیشہ اچھا اور قابلِ بھروسہ کمپنی کا سینیٹائزر خریدیں اور اس کا استعمال صرف وہاں کیا جائے جہاں ہاتھوں کو 20 سیکنڈ تک دھونے کیلئے صابن دستیاب نہ ہو۔
دوسری جانب پابندی لگائے جانے کے بعد متعلقہ میکسیکو کی کمپنی کی طرف سے ایف ڈی اے کے خلاف کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ ایف ڈی اے نے تمام غیر معیاری مصنوعات کا بائیکاٹ کردیا ہے۔