کراچی:سندھ کابینہ صوبے میں کورونا پھیلاؤروکنے کے لیے سخت قوانین کے نفاذ اور غیر معمولی اقدامات کی کل منظوری دے گی،سندھ وبائی امراض ایکٹ 2014 ترمیمی آرڈیننس کا مسودہ منظوری کے لئے کل سندھ کابینہ اجلاس میں پیش کیاجائیگا۔کورونا کے پھیلاؤ کا سبب بننے والوں پردولاکھ سے 10 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت کل 27 اپریل پیرکوصبح گیارہ بجے سندھ کابینہ کے اجلاس میں کورونا وائرس کی صورتحال اورکورونا لاک ڈاؤن کے باعث پیدا ہونے والے مسائل عام لوگوں کے علاوہ تجارتی کاروباری حلقوں کے ریلیف کے لیے پالیسی پرمشاورت کی جائے گی۔
سندھ کابینہ کورونا وائرس کے باعث تعلیمی اداروں کی فیس میں کمی، پراپرٹی ٹیکس میں چھوٹ سمیت دیگرمعاملات زیربحث لائے جائیں گے اورکورونا کے سبب عوام کوریلیف دینے کے لیے مختلف حکومتی اقدامات کوقانونی تحفظ دینے جبکہ کورونا وائرس پھیلانے والوں پرجرمانے عائد کرنے کیلیے ترمیمی آرڈینس کے مسودے پرغوراورمنظوری دی جائے گی۔
حکومت سندھ نے صوبے میں کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سخت قوانین کے نفاذ کا فیصلہ کرلیا ہے اوروبائی مرض کورونا کے پھیلاؤ کا سبب بننے والے کسی بھی فرد ادارے پر 10لاکھ روپے تک جرمانہ دیگرسزاؤں کے نفاذ کے لیے ترمیمی آرڈیننس تیارکرلیا ہے۔سندھ وبائی امراض ایکٹ 2014میں ترمیم کے لیے آرڈیننس کا مسودہ منظوری کے لئیکل سندھ کابینہ کے اجلاس میں پیش کیاجائیگا۔
بعدازاں منظوری کے لئے گورنر سندھ کوارسال کیا جائیگا۔سندھ حکومت نے کورونا وبا کے پھیلاو کو روکنے سے متعلق حکومتی اقدامات پر عمل نہ کرنے کی مسلسل شکایات اور طبی عملے کو درپیش مشکلات کا حل نکالنے کے لئے یورپی اورخلیجی ممالک کی طرز پر جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اب صوبے میں کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے میں رکاوٹ بننے اور پھیلاؤ کا سبب بننے والے افراد اور اداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک مرتبہ جرمانہ ادا کرنے کے بعد دوسری مرتبہ کوروناوائرس کے پھیلاؤ کا سبب بنا تو پھر دس لاکھ تک جرمانہ دوبارہ ادا کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ پہلی مرتبہ وبائی امراض ایکٹ کی دفعات کی خلاف ورزی پر درج شرح سے جرمانہ وصول کیاجائے گا جب کہ مسلسل خلاف ورزی پر جرمانے کی شرح میں اضافہ ہوگا۔