لندن سے چوری گاڑی کراچی میں برآمدگی سے قبل پاکستان کیسے پہنچی؟ حقائق سامنے آگئے

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لندن سے چوری گاڑی کراچی میں برآمدگی سے قبل پاکستان کیسے پہنچی؟ حقائق سامنے آگئے
لندن سے چوری گاڑی کراچی میں برآمدگی سے قبل پاکستان کیسے پہنچی؟ حقائق سامنے آگئے

برطانوی دارالحکومت لندن سے چوری کی گئی گاڑی کراچی سے برآمد ہوئی ہے تاہم یہ گاڑی پاکستان کیسے پہنچی؟ جرم کے متعلق حقائق سامنے آگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے کسٹمز کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں لندن سے چرائی گئی گاڑی کی موجودگی سے آگاہ کیا۔ کسٹمز نے اپنے ذرائع سے تصدیق کی تو گاڑی کی ایک گھر پر موجودگی کا علم ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:

کالعدم ٹی ٹی پی کا پاکستان سے جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان

بین الاقوامی جرائم پیشہ گروہ نے کراچی سے برآمد کی گئی گاڑی کو لندن سے چوری کیے جانے کے بعد پہلے ایک دوسرے ملک روانہ کیا جو بندرگاہ کے ذریعے کراچی پہنچ گئی جس کیلئے 2019-2020 میں جعلی کاغذات کا سہارا لیا گیا تھا۔

چوری کی گئی گاڑی کو مشرقی یورپی ملک کے ایک سفیر کے نام پر درآمد کرکے ایک ملک سے دوسرے ملک منتقل کیا گیا۔ سفارتی حلقوں میں خبر پھیل جانے پر مذکورہ ملک نے اپنے سفیر کو وطن واپس بلوا کر ایک خاتون سفیر کو تعینات کردیا۔

لندن پولیس نے گاڑی کی کراچی میں موجودگی کا پتہ چلنے پر برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کو آگاہ کیا جس سے بین الاقوامی سطح پر کی گئی چوری بے نقاب ہوگئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ گاڑی چوری کرنے والوں کے خلاف تفتیش جاری ہے۔

دوسری جانب گاڑی فروخت کرنے والے ملزم نوید یامین کے گھر پر پولیس نے تلاشی لی تو مختلف قسموں کے 24 ہتھیار برآمد ہوئے۔ پولیس نے 21 ہتھیاروں کے لائسنس بھی دیکھے تاہم دیگر ملزم دیگر 3 کے لائسنس پیش کرنے میں ناکام رہا۔

پولیس نے ملزم نوید یامین کے خلاف کراچی اور حیدر آباد میں تحقیقات کیں تو پتہ چلا کہ ملزم مختلف نوعیت کے مقدمات میں نامزد ہے۔ ملزم کے قبضے سے لندن سے چوری شدہ کار سمیت دیگر نان کسٹم پیڈ گاڑیاں بھی برآمد ہوئیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دائرے کو وسعت دی جارہی ہے۔

Related Posts