لاہور: پی ڈی ایم اتحاد کی جانب سے مینار پاکستان پر منعقدہ جلسہ عام سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ عوام کا مقدمہ لڑ رہا ہوں، آئین شکن پسند نہیں کرتے تو نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے این آر او نہیں دونگا، تم خود ثاقب نثار کے این آر او پر جی رہے ہو، عمران خان سے کس نے این آراو مانگا ہے، پشاور میں آکیسجن نہ ملنے کی وجہ سے سات لوگ مارے گئے کس سے پوچھیں،سقوط کشمیر جیسے سانحہ پر کس سے پوچھیں، سعودی عرب، چین کیوں دور ہو گئے کس سے پوچھیں۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ہنستا بستا کیوں تنہا ہو گیا؟ کہتے ہیں نام نہ لو،نام نہ لیں تو پھر بتائیں کون ذمہ دارہے، کیا ملک کی تباہی کا ذمہ دار صر ف عمران ہے یا وہ جو ووٹ چوری کر کے اسے اقتدار میں لائے،ہم اتنے بے وقوف نہیں کہ نہ سمجھیں کہ کون اصلی ذمہ دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کو برباد کر دیا، اور کہتے ہیں نام نہ لو، آئین شکنی آپ کریں تو کیا نام واپڈا والوں کا لوں، وزیراعظم ہاؤس کی دیواریں پھلانگ کی وزیراعظم کو آپ گرفتار کریں تو کیا میں شکایت محکمہ زراعت کے خلاف درج کرواؤں۔
ججوں کو بلیک میل کر کے مرضی کے فیصلے آپ لکھوائیں تو کیا شکایت محکمہ اوقاف کو کروں،جسٹس شوکت صدیقی جو چیف جسٹس بننے والے تھے ان سے ملاقات کر کے مریم اور نواز کو سزا کی فرمائش آپ کریں اور کیا میں شکایت محکمہ جنگلات سے کروں۔
انہوں نے کہا کہ آر ٹی ایس آپ بند کریں اور شکایت محکمہ صحت کو کروں یہ سنگین جرائم ہیں،لاہور والو، میرا جرم ہے کہ میں سچ بولتا ہوں اور بول رہا ہوں، آپ کا مقدمہ لڑ رہا ہوں، آئین شکن پسند نہیں کرتے تو نہ کریں۔
نواز شریف حق بات کہتا رہے گا، بائیس کروڑ عوام کو انکا حق حکمرانی دلوائے بغیر پیچھے نہیں ہٹے گا، یہ میرے ضمیر کی آواز ہے، بائیس کروڑ عوام کے ضمیر کی آواز ہے، نواز شریف کا بیانیہ پاکستان کے آئین کا بیانیہ ہے۔
آئین کی تابعداری،حلف کی پاسداری کرو، سیاست سے دور رہو، فوج کو سیاسی مقاصد کے لئے مت استعمال کرو، الیکشن چوری مت کرو، ووٹ کو عزت دو،میرا بیانیہ سب کے سامنے ہے، اس میں ایک بات بھی ملک،ریاست یا قومی سلامتی کے خلاف ہے تو بتاؤ مجھے۔
عوامی لیڈر کو عبرت کا نشانہ بناتے ہیں پھر عوام کو شکایتیں پیدا ہوں گی پھر سوال ہوں گے،پوچھے جائیں گے، ان سوالوں کو جواب یہ نہیں کہ نام کیوں لیتے ہو، مریم نواز کے کمرے کا دروازہ توڑا گیا اور کہا گیا کہ جذباتی ہو گئے میں نام اس لیے لیتا ہوں کہ الزام ادارے پر نہ لگے۔
ہمارے بیانیہ ووٹ کو عزت دو کو تقویت ملی ہے،کامیاب جلسوں نے واضح پیغام دیا ہے، اب اس جعلی سیٹ اپ کا جاری رہنا ملکی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے یہ کھیل اب ختم ہونا چاہئے،ایٹمی قوت ہونے کے باوجود پاکستان خطے میں پیچھے رہ گیا۔
جعلی سیٹ اپ جاری رہا تو اتنا نقصان ہو گا کہ تلافی کسی کے بس کی بات نہیں رہے گی،ہماری جدوجہد نئے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو رہی ہے، اسکے لئے گھروں سے نکل پڑیں،پھر نہ کہنا کہ ہمیں پتہ نہیں چلا۔