تہران: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ امریکا پابندیاں اٹھائے ہم جوہری پروگرام سے متعلق اقدامات واپس لینے کے لیے تیار ہیں۔
امریکا کی جانب سے ایران سے جوہری معاہدہ میں شمولیت کے اشارہ کے بعد ایران نے بھی معاہدہ کی شرائط پر مکمل عمل درآمد کا عندیہ دیا ہے۔ ٹوئٹر پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ اگر امریکا تمام پابندیاں اٹھا دے تو ایران فوری طور پر جوہری پروگرام سے متعلق تمام اقدامات واپس لے لیگا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے ایران کے سینیئر حکام نے مسئلہ کے حل کے لیے سفارت کاری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تہران امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے کی بحالی سے متعلق ڈیل پر غور کررہاہے لیکن امریکا سب سے پہلے خود معاہدے میں واپس آنے کا اعلان کرے۔
US acknowledged Pompeo’s claims re Res. 2231 had no legal validity.
We agree.
In compliance w/ 2231:
US unconditionally & effectively lift all sanctions imposed, re-imposed or re-labeled by Trump.
We will then immediately reverse all remedial measures.
Simple: #CommitActMeet
— Javad Zarif (@JZarif) February 19, 2021
گزشتہ روز واشنگٹن کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکا ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار سے باز رکھنے کے لیے عالمی قوتوں امریکا، برطانیہ، روس، چین، فرانس اور جرمنی نے 2015 میں ایک معاہدہ کیا تھا جس سے 2018 میں صدر ٹرمپ نے یک طرفہ طور پر دستبردار ہو کر ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطین میں برف باری، مسجد اقصیٰ کے صحن اور گنبد برف میں ڈھک گئے