سری لنکا میں معاشی بحران شدید، کابینہ کے 26اراکین نے استعفیٰ دے دیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سری لنکا میں معاشی بحران شدید، کابینہ کے 26اراکین نے استعفیٰ دے دیا
سری لنکا میں معاشی بحران شدید، کابینہ کے 26اراکین نے استعفیٰ دے دیا

کولمبو: سری لنکا میں سیاسی و معاشی بحران شدت اختیار کر گیا، کابینہ کے 26 اراکین احتجاجاً مستعفی ہو گئے جبکہ اپنی آزادی کے بعد سے ہی سری لنکا میں معاشی بحران بد سے بد تر ہوتا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کابینہ اراکین نے راجا پاکسے خاندان کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ سری لنکا میں معاشی بحران ملک میں غیر ملکی کرنسی کی کمی اور ایندھن درامد کرنے میں مشکلات کے باعث پیدا ہوا۔ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ اور دیگر مسائل بڑھ گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

یمن میں دوماہ کی جنگ بندی کا اعلان، عالمی برادری کا خیر مقدم

سری لنکن شہریوں کو خوراک کی قلت، ادویات کی کمی اور ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث شدید تشویش کا سامنا ہے۔ اپوزیشن اراکین بھی تکلیف دہ حالات کا شکار عوام کے احتجاجی مظاہرے میں شریک ہوئے جبکہ فوج کے اختیارات میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

حکومت نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے فوج کو مظاہرین کی گرفتاری کا اختیار دے دیا۔ قبل ازین مظاہرین نے صدارتی محل پردھاوا بول دیا تھا۔ صدر راجا پکسا نے ملک بھر میں رات کا کرفیو نافذ کردیا جس کی وجہ امن عامہ کا تحفظ بتائی جاتی ہے۔

ملک بھر میں عام اشیائے ضروریہ، کھانے پینے کی چیزوں، بجلی، گیس اور ایندھن کی شدید قلت ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سری لنکا میں مالیاتی بحران کی نوعیت بد ترین ہے۔ گزشتہ روز بھی ہزاروں مشتعل افراد نے صدر کی رہائشگاہ کے باہر پرتشدد احتجاج کیا۔

Related Posts