اسپیکر نے ایوان کا تقدس پامال کیا، بجٹ غیر قانونی ہے، بلاول بھٹو زر داری

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں ووٹوں سے حکومت کو شکست دی ہے، بلاول بھٹو
متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں ووٹوں سے حکومت کو شکست دی ہے، بلاول بھٹو

اسلام آبا د: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بجٹ کی منظوری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے رولز کی خلاف ورزی کی اور ایوان کا تقدس پامال کرتے ہوئے میرے چیلنج کو نظرانداز کیا جو میرا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو اپنی بھڑاس نکالنے اورووٹ کے استعمال کا موقع نہیں ملے گا تو پھر ہمارے پاس کوئی آپشن ہی نہیں رہتا ہے، ہمیں انتہائی اقدامات اٹھانا پڑیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی بجٹ کو کشمیر سے کراچی تک بے نقاب کرے گی، میری جماعت کے تمام اراکین ایوان میں موجود تھے،اپوزیشن لیڈر اورکچھ جماعتوں کے اراکین موجود نہیں تھے جس سے برا پیغام جاتا ہے۔

منگل کو نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قومی اسمبلی کا فورم اس لیے ہوتا ہے کہ رکن ناصرف اپنے حلقے کی بات اور عوام کی نمائندگی کرے۔

حکومت کی مخالفت کرے اور یہ ہمارا حق ہے کہ ہماری گنتی کی جائے۔انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی کا طریقہ کار یہ ہے کہ اسپیکر پہلے وائس ووٹ لیتے ہیں اور اگر کوئی بھی رکن چیلنج کرتا ہے تو اسپیکر صاحب کو قانون کے مطابق لازمی گنتی کرانی ہے۔

بجٹ کے فائنل اور سب سے اہم ووٹ کے موقع پر جب اسپیکر صاحب نے وائس ووٹ لیا تو میں نے خود کھڑے ہو کر اس وائس ووٹ کو چیلنج کیا لیکن اسپیکر صاحب نے رولز کی خلاف ورزی کی اور قومی اسمبلی کا تقدس پامال کرتے ہوئے میرے چیلنج کو نظرانداز کیا جو میرا حق ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ قومی اسمبلی کے رکن اور اپنی جماعت کے پارلیمانی لیڈر کی حیثیت سے میں نے ان کے بجٹ کو چیلنج کیا، ان کو بجٹ کے حق اور مخالفت میں ووٹ دینے والے اراکین کی گنتی کرنی چاہیے تھی لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ اسپیکر صاحب نے یہ نہیں کیا اور ہماری نظر میں یہ ایک غیرقانونی عمل ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں نے اسی لیے اسپیکر صاحب کو ایک خط بھی لکھا ہے جس میں رول 276 کی بھی نشاندہی کی ہے جس کے تحت ووٹ چیلنج ہو تو آپ نے گنتی کرانی ہوتی ہے لیکن اسپیکر صاحب نے رکن اسمبلی کے ووٹ کے حق پر ڈاکا مارا ہے، میں اس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں اور سمجھتا ہوں کہ انہیں فی الفور اس خط کا جواب دینا پڑے گا۔

اگر وہ اس غلطی کو درست نہیں کرتے ہیں تو یہ غیرقانونی بجٹ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت سمجھتی ہے کہ ان کا بجٹ اتنا زبردست اور معیشت اتنی ترقی کررہی ہے تو وہ کیوں چھپ رہے ہیں اور یہ میرا حق ہے کہ میں ملک اور قوم کے سامنے اپنی رائے کا اظہار کروں اور اپنا ووٹ ریکارڈ کروں۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی نے مالیاتی بل 22-2021 کی اکثریت رائے سے منظوری دے دی

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ آپ نے اس اسمبلی کو دھاندلی کی بنیاد پر بنایا اور اب آپ بجٹ کو بھی دھاندلی کی بنیاد پر بنا رہے ہیں، اگر قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو اپنی بھڑاس نکالنے کا موقع نہیں ملے گا۔

Related Posts