کیچ: حیات بلوچ نامی ایک طالب علم کو چار روز قبل بلوچستان کے ضلع کیچ میں مبینہ طور پر پاکستان فرنٹیئر کور (ایف سی) نے فائرنگ کر کے ہلاک کردیا تھا۔حیات بلوچ کے قتل کے بعد سوشل میڈیا پرطالب علم کو انصاف کی فراہمی کا زور پکڑ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حیات بلوچ کا تعلق ضلع کیچ سے ہے اور وہ کراچی یونیورسٹی میں فزالوجی ڈیپارٹمنٹ کے طالب علم تھے، 25سالہ طالب علم تربت کے رہائشی تھے، یہ افسوسناک واقعہ ایف سی کے قافلے پر بم حملے کے بعد پیش آیا۔
If You Still Choose To Stay Silent About This You're A Monster#JusticeForHayatBaloch pic.twitter.com/j3Z1EUiPTJ
— Mahjabeen BalOch (@MahjabeenShabir) August 17, 2020
بتایا گیا ہے کہ بم حملے کے بعد، فورسز نے قریبی علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن شروع کیا، اس دوران ایف سی کے اہلکار کھجورو ں کے باغ میں داخل ہوئے جہاں حیات بلوچ اپنے والد کے ساتھ کام میں مصروف تھا۔
اس دوران دو ایف سی اہلکارحیات مرزا کو اپنے ساتھ لے کر چلے گئے، آنکھوں پر پٹی باندھ کر مارنا شروع کردیا۔ انہوں نے حیات بلوچ کو قریب سڑک پر لے جاکر آٹھ سے دس بار گولیاں ماریں جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
Huge crowd gathered in Turbat to protest against the killing of Hayat Baloch at the hands of Pakistani Paramilitary forces. The guns have once again failed to silent the voices, raising against injustices. #JusticeForHayatBaloch pic.twitter.com/ynH0mfclDe
— Khalid Baloch (@Khalid_Lal) August 17, 2020
ایک مقامی اخبار کے مطابق ضلعی پولیس نے متاثرہ طالب علم کے بھائی محمد مراد بلوچ کی شکایت پر اس سلسلے میں قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔مراد بلوچ نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ وہ 13 اگست کو اس وقت ڈیوٹی پر تھے جب انہیں اطلاع ملی کہ اس کے بھائی کو ایف سی نے قتل کیا ہے۔
مراد بلوچ نے پولیس کو بتایا، ”میرے والد اور اس موقع پر موجود دیگر افراد ایف سی کے اس شخص کی شناخت کرسکتے ہیں جس نے میرے بھائی کے جسم میں آٹھ گولیاں ماریں۔
Not only Hayat is Murdered but books are, education is, life is and Peace is Murdered. #JusticeForHayatBaloch pic.twitter.com/2qWjtZ4qCP
— Haji Haider (@Haidershowaz) August 17, 2020