اسلام آباد:وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے او آئی سی وزرائےخارجہ کونسل اجلاس میں بیان دیاکہ افغانستان میں انسانی بحران سے دہشت گردی کی نئی لہرجنم لےسکتی ہے، جس کااثرپاکستان پربھی پڑسکتاہے۔
وزیرخارجہ نے کہا 19دسمبرکواو آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس منعقدکیاجارہا ہے، جس کاواحد ایجنڈا افغانستان کی صورتحال پر دنیاکی نظر ڈلواناہے، انہوں نے کہا افغانستان کامعاشی انہدام واضح دکھائی دےرہاہے، اس بحران سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوراخطہ متاثرہوگا۔
انہوں نےکہااس وقت 95 فیصدافغانوں کے پاس کھانےکو کچھ نہیں ہےیہاں تک کہ ان کے پاس سرکاری ملازمین کودینے کے لیے تنخواہیں بھی نہیں،جس کی ذمہ داری پاکستان تنہانہیں اٹھاسکتااس لیے اگرفوری فیصلے نہ کیے گئے تو بڑا بحران پیداہوسکتاہے۔
شاہ محمودقریشی نے کہا کہ پاکستان شروع سے اس بات پر زوردےرہاہےکہ افغانستا ن کی صورتحال کا کوئی سیاسی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے،اس لئے پوری دنیاکوباور کرانا چاہتے ہیں کہ افغانستان کےمعاملات میں فوری مداخلت کرنا ہوگی اور افغانستان کو انسانی بحران سے بچانا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان کی صورتحال پر اجلاس آج طلب کر لیا