سائٹ ایسوسی ایشن کا اسٹیٹ بینک سے پالیسی ریٹ میں 2اعشاریہ 50 فیصد تک کمی کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Site Association demands reduction of policy rate from SBP by 2.5%

کراچی :سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کا پیداواری لاگت میں کمی کیلئے اسٹیٹ بینک سے پالیسی ریٹ میں 2اعشاریہ 50 فیصد تک کمی کا مطالبہ کردیا ہے۔

سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدرعبدالہادی نے کہا ہے کہ کورونا کی موجودگی میں صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے پالیسی ریٹ میں کمی انتہائی ضروری ہے، خطے کے ممالک کی نسبت پاکستان میں پالیسی ریٹ بہت زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں پالیسی ریٹ 4 فیصد اور بھارت میں4.50 فیصد ہے، پاکستان میں بھی خطے کے دیگر ممالک کی طرح پالیسی ریٹ 4 سے 4.50 فیصد تک لایا جائے۔

عبدالہادی نے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستانی برآمدکنندگان عالمی منڈیوں میں قیمتوں کی دوڑ کا باآسانی مقابلہ کر سکیں گے،پالیسی ریٹ جتنا کم ہو گا اتنا ہی زیادہ صنعتوں کو فروغ ملے گا، روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔

سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدرنے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ کم ہونے سے تجارتی خسارہ کم ہو گا، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے، پیداواری لاگت کم کرنے کے لیے بجلی، گیس کے نرخ بھی کم کیے جائیں۔

پاکستانی برآمدکنندگان کو خطے کے دیگر ممالک کے برآمدکنندگان کے برابر کاروباری مواقع فرہم کیے جائیں، پیداواری لاگت میں کمی سے ملکی برآمدات کو اگلے 2 سالوں میں دگنا کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں ایس ایم ای سیکٹر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے،حنیف لاکھانی

عبدالہادی نے کہاہے کہ ملکی برآمدات اگلے 2سالوں میں 40 ارب ڈالر تک لے جانا مشکل کام نہیں، کورونا کی تباہ کاریوں کے بعد پاکستان کو چین، بنگلہ دیش، بھارت کے منسوخ شدہ برآمدی آرڑرز ملنا شروع ہوگئے، جس کا ہمیں فائدہ اٹھانا چاہیے۔

Related Posts