کراچی: جماعتِ اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں عوام کی ترجمانی کو تیار نہیں جن کی جدوجہد صرف اقتدار کیلئے ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں پیٹرولیم مصنوعات، مہنگی بجلی اور معاشی مسائل کے خلاف پیدل مارچ کے بعد دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کے چہروں سے خوشی چھین لی ہے۔
مولانا فضل الرحمن سودی نظام ختم کرنے کے بجائے وزارتیں انجوائے کرتے رہے، سراج الحق
خطاب کے دوران امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کی عیاشیوں کا بوجھ عوام کے کاندھوں پر ڈالا جارہا ہے۔ آئندہ ہفتے یکجتئ فلسطین تحریک کا از سر نو آغاز کریں گے۔ پاکستان کے عوام مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ فلسطین میں جو جنگ جاری ہے، وہ ظالم اور مظلوم کی ہے، دو ریاستوں کے مابین نہیں۔ اسرائیل کی مستقل جارحیت کسی نے نہیں روکی جبکہ آج پاکستان میں مہنگائی کے باعث عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ سودی نظام اور خوشحال پاکستان ساتھ نہیں چل سکتے۔
آج سے 8 روز قبل اسلام آباد چیمبر آف کامرس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر نعمت سے نوازا ہے، آج اگر ہم معاشی تباہی اور بے روزگاری کا شکار ہیں تو یہ ہماری اپنی نااہلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2008 میں ہر پاکستانی پر پانچ سو روپے قرضہ تھا آج سوا تین لاکھ کا قرضہ ہے، ہماری برآمدات نیپال اور بھوٹان جیسے چھوٹے چھوٹے ملکوں جتنی بھی نہیں رہیں۔
پاکستان میں شرح سود جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ سود اللہ سے جنگ ہے مگر 73 سال سے ملک میں سودی نظام نافذ ہے۔ ہمارا 7.3 ٹریلین روپیہ سودی قرضوں کی مد میں چلا جاتا ہے۔ جاپان اور جرمنی جیسے ممالک میں شرح سود صفر جبکہ پاکستان میں 22.7 فیصد ہے۔