کراچی: چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر نے اعلان کیا ہے کہ صوبے بھر میں ٹریفک قوانین میں اصلاحات کے تحت خلاف ورزیوں پر جرمانے اور سزائیں بڑھائی جائیں گی، اس کا مقصد ٹریفک کے نظام کو مؤثر بنانا اور حادثات کی روک تھام ہے۔
یہ اعلان کراچی کے سنٹرل پولیس آفس میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کے دوران کیا گیا جس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن، کمشنر کراچی اور دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 میں متعدد اہم ترامیم کی منظوری دی گئی۔
ڈی آئی جی ٹریفک اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے مجوزہ اصلاحات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نئی تجاویز میں موٹرسائیکل سواروں سے لے کر ہیوی ٹرانسپورٹ وہیکلز تک تمام گاڑیوں کے لیے خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے شامل ہیں، جب کہ نئے ڈرائیورز کے لیے لازمی تربیتی کورس بھی تجویز کیا گیا ہے۔
ایک اہم تجویز کے تحت گاڑیوں کی رجسٹریشن کی مدت چھ ماہ سے کم کر کے صرف ایک ماہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔تجارتی گاڑیوں میں حفاظتی اور ٹریکنگ ڈیوائسز کی تنصیب، ڈیش بورڈ اور کیبن کیمروں کے استعمال جیسے اقدامات پر بھی غور کیا گیا، تاکہ نگرانی اور تحفظ کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
چیف سیکریٹری آصف حیدر نے ٹریفک انجینئرنگ بیورو میں اصلاحات کے لیے مالی معاونت کی یقین دہانی کروائی اور پولیس و محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایت کی کہ قوانین پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے عوام کو نئے قوانین اور سزاؤں سے آگاہ کرنے کے لیے آگاہی مہم شروع کرنے پر بھی زور دیا۔واضح رہے کہ رواں سال 2025 کے دوران اب تک صرف کراچی میں 264 افراد ٹریفک حادثات میں جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں 37 بچے بھی شامل ہیں۔
حالیہ حادثے میں کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن کی بستی عبید آباد میں تیز رفتار واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 5 سالہ بچہ افان جاں بحق ہو گیا۔ پولیس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب بچہ میدان میں کھیل رہا تھا کہ اچانک ٹینکر نے اسے کچل دیا۔