سندھ حکومت نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے بھائی ڈپٹی کمشنر ضیاء الرحمان کی خدمات کے پی کے حکومت کو واپس کرنے کا اعلان کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد ڈی سی سنٹرل تعینات ہونے والے ضیاء الرحمان پہلے ہی کے پی کے حکومت میں خدمات سرانجام دے رہے تھے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے سندھ حکومت سے ضیاء الرحمان کی خدمات واپس مانگیں تو سندھ حکومت انکار نہ کرسکی۔ مولانا فضل الرحمان کی سفارش کے باوجود ضیاء الرحمان کو خیبر پختونخوا واپس جانا ہوگا۔
قبل ازیں کے پی کے حکومت کے اسٹیبلشمنٹ ڈپارٹمنٹ نے وفاقی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو خط لکھا تھا جس میں واضح طور پر کہا گیا کہ ضیاء الرحمان کے کیڈر میں افسران کی صوبے بھر میں قلت ہے۔
کے پی کے حکومت نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ ضیاء الرحمان کی خدمات واپس کی جائیں جس پر ایکشن لیتے ہوئے سندھ حکومت نے نوٹیفیکشن جاری کردیا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور جمعیت علماء اسلام کے امیرمولانا فضل الرحمان کی ملاقات کا نتیجہ نکل آیا۔
سندھ سرکار نے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کے بھائی کو صوبہ سرحد سے لاکر ڈسٹرکٹ سینٹرل کراچی کا ڈپٹی کمشنر کا مقرر کردیا۔
مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا بھائی ڈی سی سینٹرل تعینات ہوگیا