سندھ حکومت نے اسپتال سعود آباد میں مریضوں کے کھانے پر 66 لاکھ روپے خرچ کیے ہیں، لیکن محکمہ صحت سندھ کا یہ معاملہ بھی کچھ کش مکش کا شکار نظر آرہا ہے۔
دستیاب دستاویزات کے مطابق اگست میں مریضوں کو 66 لاکھ 84 ہزار 413 روپے کی خوراک کھلائی گئی ہے لیکن اصل کہانی کچھ اور سامنے آرہی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسپتال میں بامشکل 50 مریض روزانہ داخل ہوتے ہیں جن کے 3 وقت کے کھانے کے پیسے ساڑھے 7 لاکھ روپے بنتے ہیں، لیکن اس کے برعکس دستاویزات میں یہ لاگت 66 لاکھ روپے سے زائد کی بتائی جا رہی ہے۔
ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ تمام بستر مریضوں سے بھر جائیں تب بھی ماہانہ 66 لاکھ روپے کی خوراک مریضوں کو نہیں کھلائی جاسکتی ہے۔
واضح رہے اس حوالے سے تاحال اسپتال انتظامیہ کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔