غیر ملکی آئس ڈیلرز کورشوت کے عوض چھوڑنے پرایس ایچ او اور ایس آئی او ڈیفنس گرفتار

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سبزی کم قیمت پر فروخت کیوں کی؟ سبزی فروش کے خلاف مقدمہ درج
سبزی کم قیمت پر فروخت کیوں کی؟ سبزی فروش کے خلاف مقدمہ درج

کراچی: اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس نے دو نائیجیرین باشندوں (آئس ڈیلروں)کو مبینہ طور پر پچاس لاکھ روپے رشوت کے عوض چھوڑنے والے ایس ایچ او،اور ایس آئی او ڈیفنس کو گرفتار کر لیا۔

اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل کے افسران نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ڈیفنس پولیس نے 14 نومبر 2020ء کو 3 غیرملکی نائیجیرین (آئس ڈیلرز)کو بازیاب کرایا تھا جب کہ اغواء کا مقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج ہے۔

چند ماہ قبل اعلیٰ پولیس افسران کو ایک شخص کے ذریعے ویڈیو ملی کہ تین غیر ملکی باشندے جن کا تعلق نائجیریا سے تھا انہیں کمرے میں بند کر کے تشدد کیا جارہا ہے جس پر پولیس نے کارروائی کرکے ان تین غیر ملکی افراد کو بازیاب کروایااور تشدد کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا،جنہیں بعد میں جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کو 50لاکھ روپے رشوت لے کر چھوڑنے والے ایس ایچ او ڈیفنس اورایس آئی او ڈیفنس کو عدالت میں پیش کردیا،ملزمان میں ایس ایس ایچ محمد علی اور وسیم ابڑو شامل ہیں۔

عدالت نے 6 مارچ تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا،عدالت نے پولیس سے تفتیشی رپورٹ طلب کرلی،تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ ملزمان کی رہائی کیلئے ایک کروڑ کی مانگی گئی تھی۔

ملزمان سے پچاس لاکھ روپے سے زائد وصول کیے گے،دلبرملانو نے تینوں نائیجرین حوالے کیے تھے جو بعد میں مکر گیا ہے،ایک نائجرین ملک سے فرار ہوگیا ہے جبکہ دو ابھی تک لاپتہ ہیں۔

تفتیشی افسر کا مزید کہنا تھا کہ اے وی سی سی نے دو ملزمان سلیم رند،جان محمد کو گرفتار کیا تھا جنھوں نے دو پولیس افسران کا نام لیا تھا،نائیجیرین کے لاپتا ہونے پر ایڈشنل آئی جی نے تین رکنی کمیٹی بنائی تھی۔

Related Posts